اسلام آ باد (نمائندہ عکس )رہنما تحریک انصاف شیریں مزاری نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی ریاست کی سطح پرایک نہایت سنجیدہ معاملہ ہے، شہباز شریف لندن میں مقیم اپنے سزا یافتہ اشتہاری بھائی کو ملنے پہنچے ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ بطور وزیر اعظم شہباز شریف آفیشل سیکرٹ کے پابند ہیں، عدالتی سزا یافتہ شخص کیسے ایسی اہم ریاستی تعیناتی کرسکتا ہے؟ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت یہ قانون سے انحراف ہے۔
ساتھ ہی شیریں مزاری نے خرم دستگیر کے بیان کا اسکرین شاٹ بھی شئیر کیا، اور کہا کہ یہ ثبوت ہے کہ لندن میں سزا یافتہ شخص بیٹھا پاکستان کے اہم فیصلے کر رہا ہے۔ اس بیان میں وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف، آرمی چیف کا فیصلہ لندن میں نواز شریف سے مشاورت سے کریں گے۔ شیریں مزاری نے لکھا کہ یہ بالکل وہی ہے جس پر عمران خان نے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا، جس پر انہیں امپورٹڈ حکومت اور ان کے ہینڈلرز نے نشانہ بنایا! لیکن وہ سچ ثابت ہوا، ایک مجرم کے حساس اداروں کے بارے میں اہم فیصلے کرنا سرکاری راز ایکٹ کی مکمل خلاف ورزی ہے۔