لاہور( عکس آن لائن) تاجر رہنما ،آئرن و سٹیل مارکیٹس لاہور کے صدرراجہ عدیل سابق ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ورلڈ بینک کی طرف سے پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ کی اس رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگام سے پاکستان کی معاشی سرگرمیوں پر منفی اثر پڑے گا انہوںنے کہا کہ کورونا وباء کے باعث ملک میں پہلے ہی بے روزگاری اور غربت عروج پر ہے ایسے وقت میں آئی ایم ایف پروگرام سے ان کی شرائط پر بجلی گیس کی قیمتوں اور ٹیکسوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ کے ساتھ ساتھ عوام بھی متاثر ہورہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے آئرن و سٹیل مارکیٹس لاہور کے عہدیداران کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے دبائو پر توانائی کے گردشی قرضوں کی ادائیگی کیلئے دوسالوں کے دوران بجلی کی فی یونٹ قیمتوں میں 5روپے سے زائد اضافہ کی منظوری سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت بڑھے گی اور اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ سے عوام متاثر ہوگی اسی طرح آئی ایم ایف کی شرائط پر گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔راجہ عدیل اشفاق نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک کی 30فیصد دیہی آبادی غربت کی کھائی میں گر چکی ہے کورونا وباء کے اثرات کے باعث غذائی عدم تحفظ کا شکار آبادی میں بھی تین فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 3سے بڑھ کر10فیصد ہوگئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے کبھی ملک میں خوشحالی نہیں آئی ،اس لیے آئی ایم ایف سے قرضوں کی بجائے حکومت ملکی برآمدات کے فروغ کی طرف توجہ دے تاکہ حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے حکومت کو مزید قرضوں سے نجات مل سکے۔