اسلام آ باد (نمائندہ عکس) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، حالت یہ ہے کہ اب بیڈروم میں بھی پرائیویسی نہیں رکھی جاسکتی، عمران خان کے گھر سے بھی کچھ دن قبل ڈیوائس برآمد ہو تھی، میرے گھر سے بھی مشکوک ڈیوائس نکلی ہے، یہ ڈیوائس میرے کمرے کی ٹیبل سے نکلی ہے۔ سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیوائس وائس ریکارڈ ہے، یہ ڈیوائس امریکی ماڈل کی ہے، پی ٹی آئی والوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، کچھ بھی کرلیں ہم چپ نہیں ہوں گے، نیوٹرلز قانون کے دائرے میں رہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہے، کوئی صحافی بولتا ہے تو اسکے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی جاتی ہے، میرے خلاف چار مقدمات دائر کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ گھر کے ملازم عارضی طور پر ہوتے ہیں، گھر ملازم کو دھمکیاں دی گئی کہ بیٹے کو مار دینگے، ایسے بیہودہ کاموں کیلئے غریب طبقے کو استعمال کرتے ہیں، معلوم نہیں کہ وہ میرے بیڈ روم سے کیا انفارمیشن لینا چاہ رہے تھے۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پارٹ ٹائم کام کرنے والے ملازمین کو تھریٹ کیا گیا کہ آپ کے بچوں کو مار دیں گے، ہم نے ان سے تین سے چار گھنٹے تحقیقات کی پھر سب کچھ پتا لگا، کوئی ایسا قانون نہیں ہے جس سے ان کو روکا جائے۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے، ساری ایجنسیاں کو قانون کے دائرہ میں لایا جائے، لوگوں کو اٹھایا جاتا ہے تشدد کیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کروں گی۔