لاہور(عکس آن لائن)پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ و امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ انسانی جانیں بچانا طب سے وابستہ ہر فرد کا اولین فرض ہے لیکن ہنگامی حالت میں کمیونٹی کو بھی بنیادی طبی تربیت اور آگاہی ہونی چاہیے تاکہ وہ رضاکارانہ طور پر وقت ضائع کیے بغیر قیمتی انسانی جانوں کو بچا سکیں۔
اسی طرح اچانک دل کے دورے،قومے اور بیہوشی کی حالت میں سانسیں بحال کرنے کے لئے بھی تربیت کو عام ہونا چاہیے اور ترقی یافتہ ممالک کی طرح رضاکار شہریوں کو فوری طور پر آگے آکر اپنے فرائض سر انجام دینے چاہئیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور جنرل ہسپتال کے شعبہ سرجیکل یونٹ ٹو کے زیر اہتمام ہینڈز آن ٹریننگ ورکشاپ (بی سی ایل ایس)میں بطور پیٹرن ان چیف خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر آمنہ جاوید اس ورکشاپ کی کورس ڈائریکٹر تھیں اور پروفیسر خالد بشیر نے ورکشاپ کی افادیت پر روشنی ڈالی جبکہ ڈاکٹر اجمل فاروق، ڈاکٹر شبیر چوہدری، ڈاکٹر احمد نعیم، ڈاکٹر فلک شیر ملک،ڈاکٹر نیلم واجد، ڈاکٹر بشارت نذیر، ڈاکٹرسدرہ جاوید اور ڈاکٹر حافظ محمد عمران سمیت ڈاکٹروں اور نرسنگ سٹاف نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔اسی طرح ڈاکٹر عاطف اکرم،ڈاکٹر محمد عثمان اور ڈاکٹر فیصل جاوید میر نے لیکچرز میں بتایا کہ کسی حادثے یا فریکچر کی صورت میں ابتدائی لمحات میں مریض کی سانسیں اور دل کی حرکت بحال رکھنا کس قدر ضروری اور ممکن ہے۔سینئر ڈاکٹرز نے سرجیکل کے بنیادی اصولوں پر لیکچرز دیے اور ڈاکٹروں کی تربیت کے لئے مختلف جسمانی آپریشنز کے عملی مظاہرے بھی کئے۔
صحافیوں سے گفتگومیں پرنسپل پروفیسر محمد الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ اپنی نوعیت آپ کی اس خصوصی تربیت میں ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے اور اُن کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قسم کی مزید تربیتی ورکشاپس منعقد کی جائیں گی تاکہ ناگہانی صورتحال میں مریضوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ترقی یافتہ ممالک میں رائج رضاکارانہ خدمات کا تصورہے جسے ہر معاشرے میں عام ہونا چاہیے۔ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے گئے۔