کراچی(عکس آن لائن)کراچی میں سرکلر ریلوے بحال ہو گئی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کراچی میں سرکلر ریلوے کا افتتاح کیا۔کراچی سرکلر ریلوے ٹریک مکمل نہ ہونے کے سبب صرف 46کلو میٹر ٹریک پر سٹی اسٹیشن سے پپری یعنی گھارو کے قریب تک چلائی جائے گی۔
پھاٹک اور ٹریک سمیت کئی مقامات کی ابتر صورتحال اور تیاریاں بروقت مکمل نہ کی جانے کی وجہ سے 21میں سے صرف 13 اسٹیشنوں پر ٹرین سروس میسر کی جا سکے گی۔کراچی سرکلر ریلوے ٹرین کا فی کس کرایہ 50 روپے جب کہ رفتار بمشکل 35کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گی۔سٹی اسٹیشن سے اورنگی اسٹیشن تک 14کلو میٹر ٹریک کے غیر فعال ہونے کے سبب کراچی سرکلر ریلوے کوفی الحال پپری یارڈ سے کراچی سٹی تک ( 21 اسٹیشنوں میں سے صرف 13 اسٹیشنوں کے درمیان) ہی چلایا جا رہا ہے۔
بقیہ 8اسٹیشنوں کے درمیان کہیں تجاوزات تو کہیں انڈر پاسز اور اوور ہیڈ بریج بننا ضروری ہیں جس کے لیے بقیہ 14کلومیٹر ٹریک پر 15 سے 30 دسمبر تک سرکلر ٹرین چلانے کی نئی تاریخ دے دی گئی ہے۔سرکلر ریلوے ٹرین کا انجن موڑنے کا کوئی انتظام نہ ہونے کے سبب ایک انجن ٹرین کو کھینچ کر لے جائے گا تو دوسرا اسے کھینچ کر واپس لائے گا، چنانچہ اس طرح ایک وقت میں ایک انجن فالتو ہی ساتھ چلتا رہے گا۔
حکام کے مطابق سرکلر ٹرین 46 کلو میٹر کا فاصلہ ڈیڑھ گھنٹے میں طے کرے گی۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے خسارے کا سودا ہے، اس کے آپریشنل اخراجات بھی پورے نہیں ہوں گے تاہم سپریم کورٹ کا احسان کہ سرکلر ریلوے 6 ماہ کی جدوجہد کے بعد ادھوری ہی سہی بحال ہو رہی ہے۔