کپاس

کاشتکار کپاس کی اچھی مینجمنٹ کے لئے زرعی ماہرین سے رابطے میں رہیں

ملتان (عکس آن لائن)ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد محمود نے کہا ہے کہ کپاس کی بہتر پیداور کے حصول کے لئے اس کی مینجمنٹ پر توجہ بہت ضرروی ہے اسی لئے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ اچھی دیکھ بھال کے لئے کپاس کے ماہرین سے رابطہ میں رہیں ۔

اپنے پیغام میں انہوں نے مزید کہا کہ ایسے کاشتکار جنہوں نے اپنی کپاس کی چھدرائی مکمل کر لی ہے اور جڑی بوٹیوں کے تدارک کے بعد وہ ایک بوری ڈی اے پی یا نائٹرو فاس بذریعہ ڈرل وتر حالت میں یا بذریعہ آبپاشی استعمال کریں اور اپریل کاشتہ کپاس کے ایسے علاقہ جات جہاں تھرپس اور سبز تیلے کا حملہ معاشی حد سے تجاوز کرے تو کاشتکار تھرپس کے حملہ کی صورت میں کلورفیناپائر100ملی لٹر مقدار فی ایکڑ 100لٹر پانی میں ملا کرسپرے کریں جبکہ سبز تیلے کے حملہ کی صورت میں نائٹن پائرم40گرام یا200ملی لٹر مقدارفی ایکڑ 100لٹر پانی میں ملاکر سپرے کریں۔

انہوں نے کہا کہ سی سی آر آئی ملتان کی ٹیم نے کپاس کے مختلف کاشتہ علاقہ جات کا سروے کیا ہے اور سی سی آر آئی کے سروے رپورٹ کے مطابق یہ بات بھی سامنے آئی کہ کچھ علاقہ جات میں جہاں فصل پھل اٹھا رہی ہے وہاں گلابی سنڈی کا حملہ پایا گیا ہے توکاشتکار گلابی سنڈی کے حملہ کی صورت میں سپینٹورام100-120ملی لٹر مقدار فی ایکڑ100لٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں۔ کہیں کہیں ڈسکی بگ کا حملہ بھی دیکھنے میں آیا ہے تو اس صورت میں کاشتکارڈسکی بگ کے خلاف کلوتھیانڈن 200ملی لٹر مقدارفی ایکڑ-120 100لٹر پانی میں ملاکر سپرے کریں جبکہ کاشتکار بارش کی ممکنہ پیش گوئی بارے آگاہی رکھ کر فصل کی آبپاشی کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں