کراچی (عکس آن لائن )صدرایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی الفور 10 فیصد کمی کی جائے اور اس کا فائدہ عوام تک فورا پہنچایا جا ئے۔ انہوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ کہ تیل کی قیمتیں انٹر نیشنل مارکیٹ میں 100 ڈالر فی بیرل سے نیچے آچکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام انٹرسٹ ریٹ کی شرح کو 14 سال کی بلند ترین سطح یعنی 15 فیصد تک بڑھا دینے سے کہیں زیادہ موثر اور ٹھوس انداز میں مہنگائی کو نیچے لائے گا۔ عرفان اقبال شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ذیلی اثرات ابھی پوری طرح پاکستان میں افراط زر کی صورت میں ظاہر نہی ہو ئے ہیں اور اگر بین الاقوامی مارکیٹ سے ملنے والے ریلیف کو صارفین تک منتقل نہ کیا گیا تو آنے والے 2 سے 4 ہفتوں میں مہنگائی میں مزید ہوشربا اضافہ ہو جا ئے گا۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے وضاحت کی کہ عالمی معاشی منظر نا مہ مثبت نہی ہے اور عالمی معاشی ترقی کی پیشن گوئیاں کساد بازاری کی حد تک کم شرح نمو کی طرف نشا ن دہی کر رہی ہیں اور یہ رجحان آنے والے ہفتوں میں تیل کی بین الاقوامی قیمتوں کو 90 ڈالر فی بیرل سے بھی کم کر سکتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہمیں محتاط راستہ اختیار کرنا ہوگا اور مرحلہ بہ مرحلہ ملکی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کرنا ہوگا۔ عرفان اقبال شیخ نے پیٹرولیم کی قیمتوں کے حوالے سے تاجر برادری کے دو ضمنی تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے کہ:
(الف) ملک کے طول و عرض میں موسلادھار بارشوں کے پس منظر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قابل اعتماد اور بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانا (دوم) عید الاضحی کی تعطیلات کے بعد پہلے ورکنگ ڈے یعنی بدھ 13 جولائی 2022 کو انٹر بینک انٹرا ڈے مارکیٹ میں روپے کی قدر میں مزید کمی واقع ہو ئی اور رو پے کی قدر میں غیر یقینی اتار چڑھا جا ری رہا اور اس رجحان کی وجہ سے انٹر نیشنل ما رکیٹ سے حاصل ہو نے والا ریلیف بری طرح سے متا ثر ہو سکتا ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے مارکیٹوں کی بہتر ریگیولیشن کے ذریعے تیل کی کم ہوتی بین الاقوامی قیمتوں، خوردنی تیل اور بعض دیگر کموڈی ٹیزکی سپلا ئی میں بہتری کے حوصلہ افزا سگنلزکا فا ئدہ اٹھاتے ہو ئے عوام کو ریلیف دینے اور افراط زر کو کنٹر ول کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔