وزیر اعظم

پاکستان میں کلاشنکوف اور منشیات کا کلچر افغان جنگ کے باعث آیا، وزیر اعظم

ڈیووس(عکس آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن وجوہ سے ملک تباہ ہوا اس ماضی کی طرف نہیں جائیں گے، اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری نقصان اٹھایا، افغان جنگ سے کلاشنکوف اور منشیات کے کلچر نے جنم لیا،منشیات نے ہمارے معاشرے کو تباہ کر دیا، 80 کی دہائی میں عسکری گروپس سے ہونے والے نقصانات آج بھی ہم بھگت رہے ہیں، افغانستان میں امن سے پاکستان کی وسط ایشیائی ریاستوں تک رسائی ممکن ہوگی۔ڈیوس میں پاکستان اسٹریٹجی ڈائیلاگ فورم سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ساٹھ کی دہائی میں پاکستانی معیشت خطے میں سب سے زیادہ ترقی کر رہی تھی لیکن 70 کی دہائی میں مختلف اداروں کو قومیانے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہوا۔

عمران خان نے بتایا کہ حکومت میں آنے کے بعد سب سے زیادہ توجہ معیشت پر دی، پہلا سال کرنسی کو مستحکم کرنے، جاری حسابات کے خسارے کو کم کرنے میں صرف کیا، تجارت، سرمایہ کاری کی راہ میں حائل غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ افغان جنگ کے باعث پاکستان کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا، افغان جنگ کی وجہ سے ہی پاکستان میں کلاشنکوف اور منشیات کا کلچر آیا، پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں قیام امن کا سب سے زیادہ فائدہ سیاحت کے شعبے میں ہوا، سیاحت کے فروغ سے ملکی معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا پاکستانی سرزمین کئی قدیم تہذیبوں کا مسکن ہے، پاکستان میں ایسے کئی سیاحتی مقامات ہیں جو اب تک دنیا کی نظروں سے اوجھل ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، افغانستان میں قیام امن کے بعد پاکستان کی وسط ایشیائی ریاستوں تک رسائی ممکن ہو گی۔سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات بہتر ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں