اسلام آباد /سکھر/کوئٹہ/لاہور (عکس آن لائن ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ،لاہور کوٹہ اور سکھر سمیت ملک بھر کے مختلف علاقوں میں شدید بارش اور برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا.
بالائی علاقوں میں شدید برفباری، 15افراد جاں بحق،کوئٹہ میں تمام پروازیں منسوخ، اسنو ایمرجنسی لگا دی گئی ، سکھر میں میں بوسیدہ مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق، خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد زخمی ہو گئے جن میں سے 2 کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور، فیصل آباد سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بادل خوب گرجے برسے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ کراچی میں رم جھم نے خنکی بڑھا دی۔ جیکب آباد، سکھر سمیت سندھ میں بارش سے جاتی سردی پھر لوٹ آئی۔
خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بھی بارش کی جھڑی (آج)تک وقفے وقفے سے جاری رہے گی جبکہ پہاڑوں پر مزید برفباری کا بھی امکان ہے۔کہیں بوندا باندی تو کہیں تیز بارش، جنوری ٹھنڈا ٹھار ہو گیا۔
لاہورمیں پیرکو صبح کے وقت کالی بدلیاں چھائیں اور پھر چھما چھم برسات ہوئی۔ گڑھی شاہو، دھرم پورہ، ایئر پورٹ، گلبرگ، فیروز پور روڈ ، جوہر ٹان سمیت شہر کے مختلف حصوں میں بھی تیز بارش ہوئی جس سے خنکی میں اضافہ ہو گیا۔
سکھر میں گذشتہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کے دوران عمارت اور چھتیں گرنے کا یہ چوتھا واقعہ ہے جن میں چودہ افراد جاں بحق اور 25 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ ادھر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دو روز سے جاری برف باری اور بارشوں نے تباہی مچادی ہے جس دوران حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے۔
بلوچستان کے بالائی علاقوں میں3 سے4 فٹ تک برف پڑ چکی ہے، شدید برف باری سے زیارت،مستونگ، قلعہ سیف اللہ ،قلعہ عبداللہ ،ہرنائی اور بولان میں کئی جگہ رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔
پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں قلعہ عبداللہ میں 6، ژوب میں 6 جب کہ پشین میں 3 افراد جاں بحق ہوئے۔دوسری جانب کوئٹہ میں برف باری اور موسم کی خراب صورت حال کے باعث اندرون ملک سے کوئٹہ آنے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں،
برف باری کے باعث 10 فیڈر بند ہونے سے شہر کے بیشترعلاقوں میں بجلی غائب ہوگئی ہے۔شدید برف باری کے باعث صوبائی حکومت نے 7 اضلاع میں اسنو ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔
علاوہ ازیں مکران کے علاقوں تمپ، مند، زعمران اور بلیدہ سمیت ملحقہ علاقوں میں موسلادھار بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی آنے سے کئی مکانوں اور فصلوں کونقصان پہنچا جب کہ زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے ۔
تربت اور گرد و نواح میں شدید بارشوں سے سیلابی ریلا دریائے کیچ میں داخل ہوگیا جس کے باعث ندی نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلے نے قریبی آبادیوں کو نقصان پہنچایاہے۔بلوچستان کی صورتحال پر وزیراعلی جام کمال خان کا کہنا ہے کہ سڑکیں کھلوانے اور عوام کو ہرممکن امداد پہنچانے کےلئے صوبائی حکومت مکمل متحرک ہے۔