نرسوں

ملک بھر میں 7500نرسوں کی سیٹیں خالی ہیں ، پولی کلینک میں 300مزید نرسوں کی ضرورت

اسلام آباد(عکس آن لائن)سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی کے اجلا س میں بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان نرسنگ کونسل کے حکام نے بتایا کہ ملک بھر کی ہسپتالوں میں اس وقت 7500نرسوں کی سیٹیں خالی پڑی ہیں پولی کلینک میں اس وقت 300مزید نرسوں کی ضرورت ہے قائمہ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وزارت نرسوں کی سیٹوں میں اضافہ کرئے اور خالی سیٹوں کو پر کرئے

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے نسانی اعضا کی پیوند کاری کے ادارے کے حکام نے بتایا کہ شفاہسپتال کے لیور یونٹ کو مبینہ طور پر غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث ہونے پر بند کیا گیا تھالیکن بعد میں سابقہ وزیر کے حکم پر اسے دوبارہ کھول دیا گیا ہسپتال کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور معاملے کی انکوائری ہو رہی ہے کمیٹی نے اس معاملے میں ہونے والی پیش رفت کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی قائمہ کمیٹی نے پاکستان میڈیکل ریسرچ کونسل اور ہوٹا کی بریفنگ کو مسترد کرتے ہوئے اگلے اجلا س میں جامع رپورٹ طلب کر لی جمعرات کے روز سینیٹ کی ذیلی کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی کااجلاس کنونیئر سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا کنونیئر کمیٹی سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمارنے کہا کہ تین شعبوں صحت کا اور انسانی زندگی سے اہم تعلق ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ قواعد و ضوابط اور ایسی قانون سازی عمل میں لائی جائے جس کے ذریعے ان شعبوں میں مزید بہتری لائی جا سکے۔

سینیٹر محمد یوسف بادینی نے بلوچستان میں نرسنگ کی تعلیم اور تربیت کے لئے مزید مراکز قائم کر نے پر زور دیا اور کہا کہ دور دراز علاقوں کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ حکام نے بتایا کہ وفاقی حکومت صوبائی سطح پر معاونت کر سکتی ہے اور مزید مراکز قائم کئے جا سکتے ہیں۔تاہم اس سلسلے میں تمام پہلووں کا بغور جائزہ لینا ہو گا۔ نرسنگ ایک مخصوص مہارت ہے اور اس کے لئے مناسب تعلیم اور تربیت کا ہونا ضروری ہے۔ پاکستان نرسنگ کونسل نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی بلوچستان کا دورہ کرینگے۔ کنونیئر نے کہا کہ اس شعبے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے حکام نے بتایا کہ 85ہزار سے زائد نرسز رجسٹر ڈ ہیں۔ تاہم ہسپتالوں میں نرسز کی 7ہزار سے زائد آسامیاں خالی ہیں جسکو فوری طور پر پر کرنے کی ضرورت ہے ۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ ان اسامیوں کو فوری طور پر پر کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ انسانی اعضا کی پیوند کاری کے ادارے کے حکام نے کمیٹی کو بتایا گیا کہ شفا ہسپتال کے لیور یونٹ کو مبینہ طور پر غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث ہونے پر بند کیا گیا تھااور ہسپتال کے خلاف کارروائی کی گئی ہے اور معاملے کی انکوائری ہو رہی ہے کمیٹی نے اس معاملے میں ہونے والی پیش رفت کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ کمیٹی کو نیشنل ہیلتھ ریسرچ کونسل کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ میں بتایا ایگریکٹو ڈائریکٹر کی آسامی پچھلے دو سال سے خالی پڑی ہے جبکہ اس کے علاوہ 349اسامیوں میں سے 125خالی پڑی ہیں۔

کمیٹی نے کہا کہ ان آسامیوں کو فوری طورپر پر کریں۔ سینیٹر میر محمد یوسف بادینی نے کہا کہ بلوچستان کے علاقوں جس میں چاغی، نوشکی اور خاران شامل ہیں میں کینسر کے مرض میں زیادہ لوگوں کے مبتلا ہونے کی خبریں آرہی ہیں۔ قومی صحت تحقیقاتی ادارے کو چاہئے کہ اس سلسلے میں خصوصی تحقیقاتی مطالعے کروائے اور ان علاقوں میں ریسرچ سینٹر قائم کئے جائیں تا کہ لوگوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں فوری اقدامات اٹھا نے کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں