عوامی جمہوریہ چین

متعدد ممالک میں چینی قومی دن کی تقریبات کا انعقاد

بیجنگ (عکس آن لائن) دنیا کے متعدد ممالک میں چینی سفارت خانوں اور قونصل خانوں نے عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 74 ویں سالگرہ کے موقع پر قومی دن کی پر جوش تقریبات کا انعقاد کیا ۔اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق جرمنی میں چینی سفارت خانے نے قومی دن کی تقریب کا انعقاد کیا جس میں سابق جرمن صدر ہورسٹ کوہلر اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے چار سو سے زائد افراد نے شرکت کی۔

جرمنی میں چین کے سفیر وو گنگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ چین کی جدید یت کے راستے پر چین نے ہمیشہ جرمنی اور یورپ کو تعاون اور شراکت داری کے نقطہ نظر سے دیکھا ہے اور امید ہے کہ یورپ اور جرمنی چین کے ساتھ تعلقات کو “شراکت دار” کی ترجیحی پوزیشن برقرار رکھیں گے۔ جرمن مہمانوں نے چین کی ترقیاتی کامیابیوں کی تعریف کی اور چین اور جرمنی کے دوستانہ تعاون کو مسلسل گہرا کرنے کی امید ظاہر کی۔

سابق جرمن صدر ہورسٹ کوہلر نے کہا کہ میں عوامی جمہوریہ چین کی جانب سے اس کے قیام کے بعد سے گزشتہ 74 سالوں میں کی جانے والی ترقی، خاص طور پر کروڑوں لوگوں کو غربت سے نکالنے میں چین کی کامیابیوں پر دلی مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں، جسے ہر کوئی دل کی گہرائیوں سے سراہتا ہے۔
تقریب میں جرمنی میں چینی سفارت خانے اور چائنا میڈیا گروپ کا تیار کردہ ویڈیو پروگرام “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ: کنکٹیویٹی، مشترکہ تقدیر” کی پریمیئم تقریب بھی منعقد کی گئی۔

نیویارک میں چینی قونصلیٹ جنرل نے بھی قومی دن کے موقع پر ایک شاندار استقبالیہ کا انعقاد کیا جس میں چین اور امریکہ میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے تقریبا 400 افراد نے شرکت کی۔ نیو یارک میں عوامی جمہوریہ چین کے قونصل جنرل ہوانگ پنگ ، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ رابرٹ ہارمیٹس، سابق معاون وزیر خارجہ ڈینیئل رسل اور ورلڈ بینک کے سابق صدر کم یونگ نے بالترتیب تقاریر کیں۔
سری لنکا میں چینی سفارت خانے کی جانب سے منعقدہ قومی دن کی تقریب میں سری لنکا میں چین کے سفیر چی زن ہونگ نے خطاب کیا۔ سری لنکا کے وزیر اعظم دانش گناوردانا اور متعدد سابق صدور، معززین اور دیگر شخصیات نے اس تقریب میں شرکت کی۔
سری لنکا کے وزیر اعظم گناوردانا نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی قیادت میں چین اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور چین نہ صرف خود دنیا کی ایک بڑی معیشت بن چکا ہے بلکہ ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکی ممالک کو بھی اپنی معیشتوں کی ترقی میں فعال طور پر مدد فراہم کی ہے اور دنیا کی پائیدار خوشحالی اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں