دوحا(عکس آن لائن) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ ان کی جماعت قوم اور اسیران کو معاہدہ احرار کی طرز پر ایک اور ایسے ہی باوقار معاہدے کی خوش خبری سنانے کی تیاری کر رہی ہے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک ویڈیو میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ہم اس وقت کئی محاذوں پر لڑ رہے ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کی رہائی حماس سمیت تمام فلسطینی قوتوں کے ایجنڈے میں اولین ترجیح ہے۔ قوم جلد ہی صہیونی دشمن کی قید میں موجود فلسطینیوں کی رہائی کی خوش خبری سنے گی۔اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت اسیران کی باعزت رہائی کے عزم پر قائم ہے۔
انہوں نے مسلسل 85 دن سے بھوک ہڑتال جار رکھنے پر اسیر ماہر الاخرس کی استقامت کو سراہا اور کہا کہ اسیر نے دشمن کے سامنے نہ جھک کر اس کے غرور کو خاک میں ملا دیا ہے۔انہوں نے ماہر الاخرس کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ ہم سب اس جنگ اور آزمائش میں آپ کے ساتھ ہیں۔ آپ جلد ہی دشمن کی قید کی بیڑیوں سے آزاد ہو کر اپنے گھر اور اہل خانہ میں پہنچیں گے۔انہوںنے کہا کہ حماس نے ہمیشہ دشمن کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے ایسے باوقار معاہدے کیے جس میں دشمن کو بھاری قیمت چکانا پڑی۔ سنہ 2011 میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی گیلاد شالیت کے بدلے میں ایک ہزار سے زاید فلسطینیوں کو صہونی دشمن کی قید سے چھڑایا گیا۔