بیجنگ (عکس آن لائن) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے چینی کوسٹ گارڈ کے فلپائن کےجنگی جہاز وں کی رین آئی ریف تک غیر قانونی تعمیراتی سامان کی نقل و حمل کو روکنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فلپائن کے دو سول بحری جہاز اور کوسٹ گارڈ کے دو بحری جہاز چینی حکومت کی اجازت کے بغیر چین کے جزائر نانشا میں رین آئی ریف سے ملحقہ پانیوں میں داخل ہوگئے تھے۔پیر کے روز انہوں نے چینی کوسٹ گارڈ کے جہاز کے انتباہ کو نظر انداز کیا اور خطرناک طریقے سے چینی کوسٹ گارڈ کے جہاز اور چینی ماہی گیروں کی کشتی سے ٹکرائے ۔ چینی کوسٹ گارڈ نے چین کے علاقائی اقتدار اعلی اور سمندری حقوق و مفادات کے تحفظ کے لیے ملکی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق فلپائنی بحری جہازوں کے خلاف نفاذِ قانون کے ضروری اقدامات کیے ہیں۔اس مقام پرتمام کارروائیاں پیشہ ورانہ انداز میں تحمل کے ساتھ کی گئیں ۔
ترجمان نے کہا کہ رین آئی ریف چین کے نانشا جزائر کا حصہ ہے اور یہ چین کی سرزمین ہے۔ فلپائن کا غیر قانونی “گراؤنڈڈ” فوجی جہاز چین کے علاقائی اقتدار اعلی کی سنگین خلاف ورزی ہے ۔ فلپائن کئی بار کہہ چکا ہے کہ وہ اس غیرقانونی “گراؤنڈڈ” جنگی جہاز کو ہٹا لے گا،تاہم 24 سال بعد بھی فلپائن نہ صرف جنگی جہاز کو ہٹانے میں ناکام رہا ہے بلکہ اس کی مرمت کی کوشش جاری رکھی ہوئی ہے تاکہ رین آئی ریف پر مستقل کنٹرول حاصل کیا جاسکے۔ چین نے رین آئی ریف کے معاملے پر بہت تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور فلپائن کے ساتھ متعدد بار رابطے کرتے ہوئے فلپائن سے واضح الفاظ میں مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس غیر قانونی “گراؤنڈڈ”فوجی جہاز تک مرمت کے سامان کی ترسیل بند کرے۔
تاہم فلپائن نے چین کی خیر سگالی اور خلوص کو نظر انداز کیا، اپنے ہی وعدوں کی خلاف ورزی کی، جان بوجھ کر اشتعال دلانے کے لیے رین آئی ریف کے پانیوں میں بحری جہاز بھیجنے، غلط معلومات اور افواہیں پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا، چین کے علاقائی اقتدار اعلی اور سمندری حقوق و مفادات کی سنگین خلاف ورزی کی، بین الاقوامی قانون اور “جنوبی بحیرہ چین سے متعلقہ فریقوں کے طرز عمل کے اعلان ” کی خلاف ورزی کی اور علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچایا ہے۔ چین اس تمام معاملے پر اپنے عدم اطمینان اور مخالفت کا اظہار کرتا ہے ۔