ریاض (عکس آن لائن)عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو ا لغیط نے کہا ہے کہ فلسطینیوں نے گزشتہ چار برس کے دوران سابق امریکی حکومت کا غیرمعمولی دباؤ برداشت کیا ۔ مسئلہ فلسطین کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا۔مسئلے کو صرف ایک زاویے سے دیکھا گیا۔ صرف اسرائیلی موقف کو مدنظر رکھا گیا۔ الشرق الاوسط کے مطابق عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل نے منگل کو ‘مقبوضہ فلسطینی علاقوں سمیت مشرق وسطی کی صورتحال’ پر بحث کے لیے منعقدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری ابھی تک فلسطین اسرائیل تنازع ختم کرانے کے لیے دو ریاستی حل پر متفق ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اب تک رائے یہی ہے کہ مقبوضہ عرب علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیرغیرقانونی ہے۔ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا غیر قانونی ہے اور یہ مذاکرات کے ذریعے تنازع کے حل کے اصول کے بھی منافی ہے۔عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی رائے اب تک یہی ہے کہ اسرائیل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے درمیان مستقبل کی سرحدیں متعین کرنے کے سلسلے میں 1967 کی سرحدیں ہی قابل قبول ہیں۔ ابو ا لغیط نے کہا آئندہ مرحلہ مشرق وسطی میں قیام امن سے دلچسپی رکھنے والے تمام فریقوں سے مشترکہ جدوجہد کا طلب گار ہے۔ انہوں نے نئی امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مشرق وسطی امن عمل کا قبلہ درست کرے۔ نئی امریکی حکومت سابقہ پالیسیوں اور اقدامات کی اصلاح کرے اور سیاسی عمل کو مفید بنانے کے لیے اقدام کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کو احساس دلایا جائے کہ عالمی برادری آزادی اور خودمختاری کی خاطر ان کی طویل جدوجہد اور مشن کے ساتھ انصاف کرے گی۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- چین، بیلٹ اینڈ روڈ میڈیا کمیونٹی سمٹ فورم 2024 کا انعقاد
- چین بیرونی ممالک کے ساتھ عوامی تبادلوں کو آسان بنانے کی کوشش کرتا رہے گا،چینی وزارت خارجہ
- جی 7 کی جانب سے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں ، چینی وزارت خارجہ
- چینی خصوصیات کی حامل بڑے ملک کی سفارت کاری کے کامیاب دس سال
- چینی صدر کا مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد پر زور