کراچی(عکس آن لائن)ابوظہبی ٹی ٹین لیگ میں قلندرز کے کوچ عاقب جاوید کو یو اے ای کرکٹ بورڈ سے تعلقات کی خرابی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام کے افراتفری میں غلط فیصلے کھیل پر منفی اثرات مرتب کریں گے۔سابق پاکستانی فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ سی بی نے فٹنس کیمپ،ورک لوڈ منیجمنٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ کی وجہ سے ابو ظہبی ٹی ٹین لیگ کیلئے 16 کھلاڑیوں کو این او سی نہ دینے کا اعلان کیا لیکن درحقیقت خود پی سی بی میں موجود افراد نہیں جانتے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ڈومیسٹک کرکٹ کو اولیت دینے کا نعرہ لگانے کے ساتھ اسی دوران اچانک فٹنس کیمپ کا اعلان کردیا جاتا ہے جبکہ فٹنس کیمپ کے آغاز سے قبل تین پلیئرز کو جنوبی افریقہ میں مزانسی لیگ کیلئے این او سی جاری کر دیئے گئے۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی جانب سے فٹنس کیمپ کا ڈرامہ محض اس وجہ سے رچایا گیا کہ ٹی ٹین لیگ کیلئے این او سی نہ دینے کے فیصلے کو درست ثابت کیا جا سکے جبکہ حیران کن طور پر تین کھلاڑیوں کو جنوبی افریقہ جانے کیلئے این او سی جاری کردیا گیا اور یہ سوچنے کی زحمت تک نہیں کی گئی کہ ان اقدامات کے کتنے منفی اثرات سامنے آسکتے ہیں اور کیا امارات کرکٹ بورڈ یا یو اے ای حکام اس بارے میں سوال نہیں اٹھائیں گے۔قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بالر نے کہا کہ وہ ذاتی طور پی سی بی کے یو اے ای اور امارات کرکٹ بورڈ سے مستقبل میں تعلقات خراب ہوتے دیکھ رہے ہیں۔