مکوآنہ(عکس آن لائن)مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی بھی مہنگائی کے خلاف بول پڑے۔انہوں نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام بجلی کے بھاری بلوں پر پھٹ پڑے،25ہزار تنخواہ والے کو 45ہزار بل آ رہا ہے،ہم مزدوروں اور شہریوں کے ساتھ سڑکوں پر نکلیں گے۔
عابد شیر علی نے کہا کہ دو پنکھے چلانے والے کا بل 35ہزار آ رہا ہے،بجلی کے بلوں کا ادا کرنا عام آدمی کے بس میں نہیں رہا ہے ۔ عابد شیر علی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر جو ٹیکسز لگائے ہیں بلوں میں وہ فوری واپس لیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں بجلی 8روپے یونٹ ملی تھی،نگران حکومت کو بجلی کے ٹیکسوں میں اضافہ واپس لینا پڑے گا،نوازشریف دور میں ڈالر 105روپے تھا۔
عابد شیرعلی نے کہا کہ ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دی جا رہی ہے،ہم مزدوروں اور شہریوں کے ساتھ سڑکوں پر نکلیں گے،واپڈا ملازمین سب سے بڑے ڈاکو ہیں،کمپنیوں کے ساتھ مل کر مزاکرات کرنا پڑیں گیکپیسٹی چارجز کا خاتمہ ضروری ہے، واپڈا 30کے بجائے 40دنوں کا بل بھجوا رہا۔ واضح رہے کہ ملک بھر میں بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے بعد بھاری بلز اور ٹیکسز نے عوام کو سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کر دیا ہے،
ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں عوام بجلی کے بلوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔ ملک کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں مہنگی بجلی کے خلاف تاجروں کی جانب سے مظاہرے کئے جا رہے ہیںجس میں حکومت سے بجلی کے بلوں میں شامل اضافی ٹیکس اور بجلی کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمت کو کم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔کئی مقامات پر مظاہرین نے بجلی کے بلوں کو نذر آتش کیا ،
احتجاجی مظاہروں میں خواتین بھی شریک ہو رہی ہیں۔دوسری جانب بجلی کے زائد بلوں پر عوامی احتجاج میں شدت آ گئی جس کے بعد ملک بھر میں بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں سے مربوط کوارڈینیشن کیلئے پاور ڈویژن میں مرکزی کنٹرول روم قائم کردیا گیا۔کنٹرول روم میں تعینات افسرن تقسیم کار کمپنیوں اور متعلقہ صوبوں کے آئی جیز اور چیف سیکرٹری سے امن و امان کی صورت حال بگڑنے پر رابطہ قائم کرے گا ۔
کنٹرول روم میں تعینات افسران عوامی ردعمل کے نتیجے میں بجلی دفاتر کو ہونے والے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ بھی مرتب کرکے اعلی حکام کو پیش کریں گے۔ مرکزی کنٹرول روم 25اگست سے 31اگست تک قائم کیا گیا ہے۔