لاہور(عکس آن لائن)مسلم لیگ (ن) نے کہا ہے کہ شہباز شریف پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی، حکمرانوں نے ہر سیاسی مخالف کو کرپٹ دکھانے کی کوشش کی، حکومت کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں،جب انصاف نہ رہے، قانون کی کوئی حیثیت نہ ہو تو وہ ملک نہیں چلتا، مقدمے عمران احمد نیازی کے ایجنڈا کو پوراکرنے کے لیے انتقام لینے اور مسلم لیگ ن کو بدنام کرنے کے لیے بنائے گئے،گرفتاریوں کا سیزن 2 شروع ہونے والا ہے، ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں، عمران نیازی اور ان کے وزرا اداروں کے پیچھے چھپ رہے ہیں، بار بار قومی اداروں کا نام لے رہے ہیں، کبھی عدلیہ کو آگے کرتے ہیں، کبھی مسلح افواج کو آگے کرتے ہیں، یہ ایک بہت گھنائونا کھیل ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے احسن اقبال ، خواجہ سعد رفیق ، کیپٹن (ر) صفدر اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان عدالتوں میں جہاں ارشد ملک جج تھا، ہمیں ایسے میں کسی انصاف کی توقع نہیں ہے، ردی کے کاغذ جمع کرا دیں، پرانے اخبار بھی جمع کرا دیں تو فیصلہ وہی آئے گا جو ارشد ملک کو لکھ کر دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب انصاف نہ رہے، قانون کی کوئی حیثیت نہ ہو تو وہ ملک نہیں چلتا، جہاں وفاق صوبے پر حملہ آور ہو، صوبے کے اعلی ترین پولیس افسر کو اٹھا کر لے جائے وہاں پر آپ کونسے انصاف کی توقع رکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کیپٹن (ر)صفدر کو تو ضمانت مل گئی لیکن آئی جی پولیس کو ضمانت کون دے گا، اس کی بات کون سنے گا، کونسی عدالت سنے گی، وہ عدالت میں جانے کے قبل بھی ہے یا نہیں ہے۔
انہوںنے کہاکہ صوبے کا وزیر اعلی کہتا ہے کہ ہمارا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، مقدمہ ہے کیا یہ کسی کو علم نہیں لیکن صبح 7بجے ہوٹل کے دروازے توڑ کر گرفتاری کی جاتی ہے، جب انصاف کی حالت یہ ہو اور حکومت خود ناانصافی کرنے پر اتر آئے تو پھر معاشرہ اور ملک نہیں چل سکتا۔مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ ہم ڈھائی سال سے نیب کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں لیکن اس میں رتی برابر بھی حقائق ایسے نہیں جن کا ہم سے کوئی تعلق نہیں، مقدمے عمران احمد نیازی کے ایجنڈا کو پرورا کرنے کے لیے انتقام لینے اور مسلم لیگ ن کو بدنام کرنے کے لیے بنائے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پتہ ہے اب یہ حکومت ہل چکی ہے تو گرفتاریوں کا سیزن 2 شروع ہونے والا ہے، ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں، ان سے نہ ہمارے حوصلے پست ہوں گے، نہ ہماری جدوجہد پر کوئی فرق پڑے گا، جتنے جھوٹے مقدمے بنیں گے اتنا ہی زیادہ ہماری تحریک کو ایندھن ملے گا، اتنے ہی زیادہ لوگ لانگ مارچ میں شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ قائد اعظم کا پاکستان نہیں ہے، یہ عمران نیازی کا فاشست پاکستان تو ہو سکتا ہے، یہ قانون کی حکمرانی کا پاکستان نہیں ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ عمران احمد نیازی اور ان کے وزرا اداروں کے پیچھے چھپ رہے ہیں، بار بار قومی اداروں کا نام لے رہے ہیں، کبھی عدلیہ کو آگے کرتے ہیں، کبھی مسلح افواج کو آگے کرتے ہیں، یہ ایک بہت گھنانا کھیل ہے جو یہ حکومت اپنی نالائقی اور ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے کھیل رہی ہے۔مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی حراست سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے ،شہباز شریف نے صوبے کی بہترین خدمت کی جس کی مثالیں ہر جگہ نظر آتی ہیں ،ریسکیو 1122، ہسپتال، سڑکیں، سکول سمیت ہر جگہ عوامی فلاح کے کام ہر جگہ نظر آتے ہیں ،انہوں نے اب تک کیا کیا ہے ،انہوں نے نیب کو لوگوں کے پیچھے لگا رکھا ہے ،میں اہل پنجاب کو مخاطب کر کے کہتا ہوں کہ یہ آپ کے محسن ہیں ۔انہوںنے کہا کہ یہ لڑائی کہاں جا کر رکے گی، کوئی نہیں جانتا لیکن اس لڑائی کی ٹرافی عمران خان کو ملے گی ،عمران خان اتنے مقبول ہیں تو آئیں جلسہ کر کے دکھائیں ،ہمیں کوئی وی آئی پی جیل نہیں ملی تھی ۔
انہوںنے کہاکہ آپ پنجاب کے لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیلیں لیکن اس کی قیمت سب کو ادا کرنا پڑے گی ۔عمران خان چیزوں کو پوائنٹ آف نو ریٹرن پر لے جا چکے ہیں ،آج ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں اسی لئے بھارت بہت خوش ہے ،ہم ساڑھے 3 سالوں سے چپ کر کے مار کھا رہے ہیں اور کتنا عرصہ مار کھائیں ،اپوزیشن کے اتحاد کے نتائج ہمیشہ نکلتے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم آستینیں چڑھا کر سامنے آ جائیں تو حالات خراب ہی ہوتے ہیں ۔حکومت ملک کو غلط سمت کی جانب لے جا رہی ہے اور اداروں میں تقسیم پیدا کر رہی ہے ۔وزیراعظم کے فرمائشی پروگرام ختم ہوں تو ملک آگے چلے ،جو شخص مفاہمت کی بات کرتا تھا وہ تو جیل میں ہے ،آپ نے مفاہمت کو جیل میں بند کر دیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف پر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی، حکمرانوں نے ہر سیاسی مخالف کو کرپٹ دکھانے کی کوشش کی، حکومت کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں۔انہوںنے کہاکہ نیب نیازی گٹھ جوڑ نے شہباز شریف کا ریمانڈ مانگا مگر عدالت نے کہا کس چیز کا ریمانڈ چاہیے،اکیس دن ہو گئے شہباز شریف نیب کی حراست میں رہے صرف پندرہ منٹ کی انویسٹی گیشن کی گئی ۔ایک بدمعاشوں کا ٹولا ملک پر مسلط ہے جو ہاتھ اٹھا کر کہتا ہے میں ان کو چھوڑوں کا نہیں ۔
انہوںنے کہاکہ آج جو آمدن سے زائد اثاثہ کا کیس ہے اس میں بھی نامعلوم افراد کی درخواست پر کیس بنا ،صاف پانی کیس ریفرنس بند ہونے کا مطلب ہے کرپشن ثابت نہیں ہوئی ،ثابت ہو گیا یہ گرفتار عمران خان کے حکم پر ہوئی جس میں کچھ نہیں نکلا۔مسلم لیگ(ن)کے رہنما کیپٹن (ر)محمد صفدر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن لوگوں نے مادر ملت کا الیکشن چوری کیا تھا انہوں نے 2018 میں ہمارا الیکشن چوری کیا اور قوم تہیا کرے کہ وہ مارشل لا لگانے والوں کی اولادوں کو ووٹ نہیں دے گی۔جس کو آپ نے شہ رگ کشمیر کہا تھا وہ کٹ گئی ہے، غلط پالیسیوں سے وہ عملی طور پر کاٹ دی گئی ہے، انڈیا اس پر مکمل طور پر قبضہ کر چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے مادر ملت کو غدار کہا تھا ان کو بھی پیغام دوں کہ مادر ملت زندہ باد، اس میں غلط کام کیا ہے، میں ہر سال 18اکتوبر کو مادر ملت کے مزار پر جا کر مدر ملت زندہ باد کہوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ مادر ملت سے زیادتی کرنے والا خود ساختہ صدر ایوب خان تھا، اس نے مادر ملت کا الیکشن چوری کیا اور اس چوری کے نتیجے میں ہمیں آدھا ملک گنوانا پڑا۔
انہوںنے کہاکہ میں نے مادر ملت سے کہا کہ جن لوگوں نے آپ کا الیکشن چوری کیا تھا، انہوں نے 2018 میں ہمارا الیکشن بھی چوری کر لیا ہے، اگر ماں کو استدعا کرنا جرم ہے تو یہ جرم ہم کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر ریاست سے اوپر ریاست نے پرچہ کٹوایا اور رات کی تاریکی میں شب خون مارا، میں اس بات پر نہیں گھبرایا کہ میرا دروازہ توڑا، وہ دروازہ پولیس نہیں توڑ سکتی تھی، وہ ٹھڈے وہ تھے جو آئین کو ٹھڈے پڑتے آ رہے ہیں، یہ وہ ٹھڈے تھے جو ہماری آزادی سلب کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ میں آج پریشان ہوں کہ ایک صوبے کا آئی جی کہاں رہا، کس کی تحویل میں حبس بے جا میں تھا، یہ ایف آر کروانے والے کون لوگ ہیں، میں ان ایف آر آروں سے ڈرنے والا نہیں ہوں۔
مادر ملت کل کہہ رہی تھیں کہ جن کے دادا صدر ایوب نے میرا الیکشن چرایا ہے ان کی اولادوں کو ووٹ نہ دو، میں مادر ملت سے یہ پیغام لے ک آیا ہوں کہ صدر ایوب، مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کی اولادوں کو ووٹ نہ دو، یہ مقدس امانت ہے، جب ہم ان کو ووٹ دیتے ہیں تو یہ ثابت کرتے ہیں کہ تمہارے باپ دادا نے مارشل لا ٹھیک لگایا تھا’۔انہوں نے کہا کہ آج قوم یہ تہیا کر لے کہ جن جن کے آبا اجداد نے ملک میں مارشل لا لگوایا، ان کے بچوں کو ٹکٹ نہ دو، ان کو ہم نے ووٹ نہیں دینے۔ان کا کہنا تھا کہ جس غنڈہ گردی کے ساتھ یہ ایف آئی آر ہوئی اور ایف آئی کرنے والا خود قانون کو مطلوب ہے، خواہ تم ہمارے راستے روکو، ایف آر کرو لیکن تم ووٹ کو عزت دو کی تحریک کو تم نہیں روک سکتے۔