انقرہ(عکس آن لائن)ترکی نے شام کے شمال مغربی صوبہ ادلب میں نگرانی کے لیے قائم کی گئی اپنی فوجی چوکیوں کو خالی کرنے سے انکار کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترک وزیردفاع حلوسی عکار نے ایک بیان میں کہا کہ ان فوجی چوکیوں کو خالی کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
روس اور شامی فوج نے حالیہ دنوں میں باغی گروپوں کے زیر قبضہ رہ جانے والے واحد صوبہ ادلب میں واقع مختلف شہروں اور قصبوں پر حملے تیز کردئیے جس کے بعد ترکی پر نگرانی کی چوکیوں کو خالی کرنے کے لیے دباو بڑھتا جارہا ہے۔ادلب میں ترکی کی ایسی 12 فوجی چوکیاں قائم ہیں اور وہ خود قریباً 37 لاکھ شامی مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے۔
دنیا میں کسی بھی ملک میں مہاجرین کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔ترک حکام نے حال ہی میں اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ادلب میں باغی گروپوں کے خلاف روس اور شامی فوج کی تباہ کن کارروائی کے نتیجے میں مزید ہزاروں افراد بے گھر ہوسکتے ہیں۔ادلب میں اس وقت قریباً 30 لاکھ افراد رہ رہے ہیں۔القاعدہ اور دوسرے گروپوں کے زیر قبضہ اس صوبے میں گذشتہ برسوں کے دوران میں ملک کے دوسرے علاقوں سے بھی اہل سنت کی ایک بڑی آبادی کو لابسایا گیا تھا۔