بیجنگ (عکس آن لائن)
چینی صدر شی جن پھنگ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فون پر جمعہ کے روز بات چیت کی۔ دونوں فریقین نے یوکرین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
پیوٹن نے یوکرین کے مسئلے کی تاریخ اور یوکرین کے مشرقی علاقے میں روس کی خصوصی فوجی کارروائیوں کی صورت حال اور پوزیشن کا تعارف کرایا۔انھوں نے کہا کہ امریکہ اور نیٹو نے طویل عرصے سے روس کے معقول سیکورٹی خدشات کو نظر انداز کیا ہے، بار بار اپنے کئے وعدوں سے مکر گئے اورمشرق کی طرف فوجی تعیناتیوں کو فروغ دینا جاری رکھا جو روس کی اسٹریٹجک سرخ لائن کو چیلنج کرتا ہے، روس یوکرین کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات پر آمادہ ہے۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ حال ہی میں مشرقی یوکرین کی صورتحال میں تیزی سے تبدیلیاں آئی ہیں جس پر عالمی برادری کی توجہ مبذول ہوئی ہے۔ چین یوکرین کے معاملے کی حقیقت کی بنیاد پر اپنے موقف کا فیصلہ خود کرتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ سرد جنگ کی ذہنیت کو ترک کیا جائے، تمام ممالک کی سلامتی کے جائز خدشات کو اہمیت دی جائے اور ان کا احترام کیا جائے، اور مذاکرات کے ذریعے ایک متوازن، موثر اور پائیدار یورپی سکیورٹی میکانزم تشکیل دیا جائے۔ چین روس اور یوکرین کو مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی حمایت کرتا ہے۔ تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کے بارے میں چین کا بنیادی موقف مستقل ہے۔ چین بین الاقوامی برادری کے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے تصور کی وکالت کرنے اور اقوام متحدہ کے ساتھ بین الاقوامی قانون پر مبنی بین الاقوامی نظام کی مضبوطی سے حفاظت کرنے کے لیے تیار ہے۔
Load/Hide Comments