اسلام آباد (عکس آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر راہنماء اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سازش کے ذریعے بادشاہت قائم کرنے والے کردار بے نقاب ہو گئے ہیں، پانچ کرداروں کے عزیز و اقارب کھرب پتی بن گئے ہیں،سازشیوں کے اعتراف جرم کے بعد پارلیمانی کمیشن تشکیل دیکر انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، معافی مانگنا کافی نہیں، ریاستی وسائل اور قوت سے صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ دینے والا 5 سال بعد اپنے سرٹیفکیٹ سے منکر ہو گیا، پرویز مشرف پر مقدمہ بنانے کے اثرات سے مسلم لیگ تا حال نکل نہیں سکی،
جعلی صادق اور امین کو بچانے کے لیے ریاستی وسائل استعمال ہو رہے ہیں، نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے راہنما میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ آڈیو ویڈیو کے بعد آج بہت سے لوگ اعتراف جرم کر رہے ہیں۔ اعتراف جرم کے مطابق سازش کے ذریعے بادشاہت قائم کرنے والے کردار بے نقاب ہو گئے ہیں۔ اسی سازش کے نتیجے میں دو روپے کی روٹی 25 روپے اور 140 روپے کلو والا گھی 700 کا کلو ہو گیا ہے، ملک میں کھلاڑی کے ساتھ مل کر سازشی کردار پاکستان کی بربادی کر کے چلے جاتے ہیں لیکن کوئی انکا احتساب نہیں کرتا ،سازش کرنے والے ثاقب نثار اور جنرل فیض اعتراف جرم کر چکے،سابق چیف جسٹس (ر) ثاقب نثار اور جنرل(ر ) فیض حمید کے اعتراف جرم کے بعد کیا ادارے انکے خلاف ایکشن لیں گے؟
میاں جاوید لطیف نے مزیدکہا کہ لاہور میں وزیرآباد واقعہ جیسا ایک اور واقعہ بے نقاب ہو گیا۔ ایک جماعت اور اسکیراہنماء قتل جیسا الزام لگانے سے باز نہیں آتے اورلاشوں پر سیاست کرتے ہیں،ثاقب نثار نے جسٹس منیر شیخ کی روح شرمندہ کر دی ہے،ریاستی وسائل اور قوت سے صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ دینے والا 5 سال بعد اپنے سرٹیفکیٹ سے منکر ہو گیاہے،جس سرٹیفیکیٹ کے نتیجے میں ملک ڈیفالٹ کرنے کی خبریں ہیں۔ عوام بھوک سے خودکشی کر رہے ہیں،پاکستان کی تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی جرنیل نے ننگ عام سیاسی جماعت بنائی ہو اور اس کو حکومت میں لایا ہو، لیگی راہنماء کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ نے کارگل کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا مگر پرویز مشرف پر مقدمہ بنانے کے اثرات سے مسلم لیگ تا حال نکل نہیں سکی،یہاں ایٹمی قوت بنانے والے کو ہائی جیکر بنا دیا گیا۔
جعلی صادق اور امین کو بچانے کے لیے ریاستی وسائل استعمال ہو رہے ہیں۔ اس سازش اور جرم پر معافی مانگنے کی بجائے اسی طاقت سے سب چیزوں کو ریورس کیا جائے۔ لاہور حادثے پر جھوٹ بولنے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہونا چاہیے۔ ،انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ اس قومی جرم پر پارلیمانی کمیشن بنایا جائے۔ جس سازش کے باعث دو جرنیل دو جج اور عمران خان بمعہ پنکی پیرنی اور فرح گوگی کھرب پتی بن گئے۔ ان کا احتساب ہونا چاہیے۔حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ توشائع نہیں ہو سکی مگر پارلیمانی کمیشن بنایا جائیاور سازش کی رپورٹ عام کی جائے۔