سینٹ پیٹرز برگ(عکس آن لائن) روپے نہ ہی درختوں پر اگتے ہیں اور نہ ڈالر آسمان سے برستے ہیں لیکن روسی ارب پتی شخص نے ایک کانفرنس کے دوران شرکا پر ڈالروں کی برسات ضرور کی ہے۔نوجوان بزنس مین اور انٹرپرینیورز کے لیے بلائی گئی ایک کانفرنس میں ایگور رائبیکوف نے ہال کی چھت سے ایک ایک ڈالر کے 20 ہزار نوٹ شرکا پر برسائے جن کی پاکستانی روپوں میں لاگت 30 لاکھ روپے بنتی ہے۔
یہ کانفرنس ایگور نے نوجوان تاجروں کی مدد کے لیے بلائی تھی لیکن نوٹوں کی بارش دیکھ کر سارے نوجوان ڈالر جمع کرنے میں جت گئے۔ایگور اس وقت روس کے مالدار ترین تاجروں میں سے ایک ہیں۔ ان کے اثاثوں کا تخمینہ ڈیڑھ ارب ڈالر لگایا گیا ہے اور وہ درجنوں اداروں کے مالک ہیں تاہم سوشل میڈیا پر ڈالر نچھاور کرنے کے ان کے عمل پر تنقید کی گئی ہے لیکن ان کے مطابق یہ اچھا عمل ہے جس سے لوگوں کو خوشی ملی ہے۔ہال میں شریک لوگوں نے جھپٹ کر نوٹ جمع کیے جو سینٹ پیٹرز برگ کے گیزپروم ایرینا میں نچھاور کیے گئے تھے۔ ایگور نے بتایا کہ انہوں نے بہت محنت سے دولت جمع کی ہے اور ان کے والد ولادیمیر نے انہیں صرف ایک ڈالر کاروبار کے لیے دیا تھا۔
والد نے نصیحت کی تھی کہ وہ یہ اس ڈالر کو ضرب دیں اور خود کو اہل ثابت کریں۔کانفرنس میں وہ اپنے والد کی طرح نوجوانوں کو ڈالر دینا چاہتے تھے تاکہ وہ عین ان کے راستے پر چلتے ہوئے اس سے مزید رقم بناسکیں۔اب ایگور روس کے 100 بڑے ارب پتی افراد میں شامل ہیں جو ڈالر میں ارب پتی ہیں۔ اس کانفرنس سے بات کرنے کے لیے انہوں نے دو لاکھ ڈالر کی فیس مانگی تھی جس میں سے 20 ہزار ڈالر لوگوں پر لٹا دیئے اور ان کے مطابق یہ وہ رقم ہے جو وہ معاشرے کو لوٹانا چاہتے ہیں۔ایگور رائبیکوف صنعتی شہر میگنیٹو گورسک سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی کمپنی کا نام ٹیکنو نائکول کارپوریشن ہے جو عمارتوں کے لیے مٹیریل بناتی ہے تاہم وہ بہت مخیر بھی ہیں اور لوگوں کی مدد کرتے رہتے ہیں۔