لاہور (عکس آن لائن)ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدرخواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ قومی ادارے قوم کا اثاثہ ہوتے ہیں جو ملک کو اقتصادی و معاشی جلا بخشنے میں بنیادی کردار ادا کر تے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان کے وہ ادارے جو کسی دور میں پاکستان کی معیشت کے ماتھے کا جھومر تھے، ہمارے کچھ سابق حکمرانوں اور افسر شاہی کے ذاتی مفادات کی نذر ہو گئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خانیوال چیمبرآف کامرس کے وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے ملکی خزانے پر پڑا بوجھ کسی حد تک کم ہوگا اور ملکی معیشت میں بھی بہتری آئے گی تاہم قومی اداروں کی نجکاری سے مزدور طبقے میں شدید بے چینی پیدا ہو گئی ہے کیونکہ نجکاری کے بعد ان اداروں کو خریدنے والے سرمایہ کاروں کا پہلا اقدام مزدوروں کی چھانٹی ہوتا ہے جس کا مطلب بیروزگاری میں اضافہ ہے۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ ماضی میں نجکاری کے حوالے سے جتنے بڑے پیمانے پر لوٹ مار ہوئی ہے وہ بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔
دوسری طرف معیشت میں بہتری آنے سے ان کمپنیوں کے حصص کی مالیت بھی بڑھنے کا امکان ہے، اس لئے حکومت کو حالات میں بہتری کے بعد درست وقت میں نجکاری کا فیصلہ کرنا چاہیے اور اس عمل کو شفاف اور موثر انداز میں مکمل کیا جانا چا ہیے تاکہ قومی دولت مٹھی بھر لوگوں کے ہاتھوں میں رہنے کے بجائے معاشرے کے غریب عوام میں بھی گردش کرے اور ملک میں روز گار کے بہتر مواقع میسر آسکیں۔