بیجنگ (عکس آن لائن)سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے تائیوان کا دورہ کیا ہے، تاہم تائیوان کی انتظامیہ اور امریکہ کے کچھ لوگوں کی طرف سے “علیحدگی کے حصول کے لیے امریکہ پر انحصار” اور “چین کو کنٹرول کرنے کے لیے تائیوان کو استعمال کریں” کی یہ سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی۔
“ہم جھوٹ بولتے ہیں، ہم دھوکہ دیتے ہیں، ہم چوری کرتے ہیں” – یہ پومپیو کا تکیہ کلام ہے۔چینی میڈ یا کے مطا بق یہ بدنام زمانہ سابق امریکی وزیر خارجہ آگ کو ہوا دینے اور افواہیں پھیلانے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتا۔ پومپیو کبھی بھی اپنے “صدارتی خواب” سے دستبردار نہیں ہوئے۔
امریکہ کے وسط مدتی انتخابات کے سال میں، پومپیو تائیوان کا دورہ کرکے امریکہ میں چین مخالف قوتوں کی حمایت حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اپنا اثر و رسوخ بڑھانا چاہتے ہیں۔
تائیوان کے حکام کو اس صورتحال کو واضح طور پر دیکھنا چاہیے، اور یہ بالکل نہیں سوچنا چاہیے کہ پومپیو اور دیگر چین مخالف لوگوں کی نام نہاد “سپورٹ” کے ساتھ، “علیحدگی کے حصول کے لیے امریکہ پر انحصار” کرنے کی وجہ سے وہ کسی سودے بازی کی پوزیشن میں آسکتے ہیں۔ اس بار پومپیو کے دورہ کا مقصد محض تائیوان کی انتظامیہ کو سیاسی مفادات کے لیے آلہ کے طور پر استعمال کرنا ہے۔ آبنائے تائیوان میں کشیدگی کو بڑھاوا دینے اور تائیوان کے لوگوں کے مفادات کو خطرے میں ڈالنے کے لیے جلتی پر تیل ڈالنے کے علاوہ پومیپو کے سفر سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔