نئی دہلی (عکس آن لائن)ہزاروں بھارتی کسان مودی حکومت کی جانب سے منظور کردہ متنازع زرعی قوانین سے متعلق وعدے پورے نہ کیے جانے کے خلاف دوبارہ احتجاج کرتے ہوئے ملک کے دارالحکومت نئی دہلی پہنچ گئے جہاں انہوں نے سڑک پر رکھی رکاوٹیں توڑ دیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے لگائے۔میڈیارپورٹس کے مطابق متنازع قوانین کے خلاف کسانوں کی جانب سے ایک سال سے جاری احتجاج کو ختم کیے جانے اور حکومت کی طرف سے ان کے کئی مطالبات منظور کیے جانے کے 8 ماہ سے زیادہ گزرنے کے بعد 5ہزار سے زیادہ کسان ایک بار پھر دارالحکومت کے مرکزی علاقے میں نریندر مودی اور ان کی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے۔
احتجاج کو منظم کرنے والی کسان تنظیم ‘سمیوکتہ کسان مورچہ’ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق کسان مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت تمام زرعی پیداوار کے لیے کم از کم امدادی قیمت کی ضمانت دے اور دیگر مطالبات کے علاوہ کسانوں کے تمام قرضے معاف کرے۔احتجاج کے دوران مظاہرین نے بینرز اور جھنڈے اٹھا رکھے تھے، وہ نریندر مودی کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے احتجاج کے مقام پر پہنچے اور راستے میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو توڑ دیا۔