قبلہ اول

ایک سال میں 18 ہزار یہودی شرپسندوں کے قبلہ اول پر دھاوے

مقبوضہ بیت المقدس(عکس آن لائن)قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصی کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران 18 ہزار یہودی آبادکاروں نے فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصی میں داخل کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول پر دھاووں کی قیادت اسرائیل کے انتہا پسند یہودی لیڈر یہودا گلیک نے کی۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں سال 2020 کے دوران 18 ہزارسے زاید یہودی آباد کاروں اور صہیونی انٹیلی جنس حکام سمیت کئی یہودیوں نے مسجد اقصی میں گھس کر بے حرمتی کی۔ فول پروف سیکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

اسرائیلی فوج کی فول پروف سیکیورٹی میں درجنوں یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ یہودی آباد کار الگ الگ گروپوں کی شکل میں قبلہ اول میں داخل ہوئے۔یہودی آباد کاروں کے ہمراہ مسجد اقصی پر دھاوے بولنے والوں میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے جو سنہ 1967 سے زیرقبضہ مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصی میں داخل ہوتے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے رہے۔خیال رہے کہ مسجد اقصی پر یہودی آباد کاروں کے منظم دھاووں کا سلسلہ روز کا معمول بن چکا ہے۔ یہودی انتہا پسند گروپ ہیکل سلیمانی کے مزعومہ دعوے کی آڑ میں مراکشی دوازے سے مسجد اقصی میں جاتے اور باب السلسلہ سے واپس جاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں