اقوام متحدہ

اقوام متحدہ سے تقسیم فلسطین کی قرارداد منسوخ کرنے کا مطالبہ

نیویارک(عکس آن لائن)فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے لیے قائم کردہ ایک گروپ دفاع پناہ گزین گروپ 302 کی طرف سے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تقسیم کی فلسطین کی قرارداد 181 منسوخ کرے کیونکہ یہ قرارداد جعلی اور غیرقانونی تھی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق انسانی حقوق گروپ کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عالمی دن کی مناسبت سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ 29 نومبر 1947ء کو اقوام متحدہ نے تقسیم فلسطین کی ایک نام نہاد قرارداد منظور کی۔ یہ قرارداد 181 کے نام سے مشہور ہوئی۔اس قرارداد میں سرزمین فلسطین کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک حصہ عرب علاقوں پرمشتمل قرار دیا جس کے لیے تاریخی فلسطینی اراضی کا 42 اعشاریہ 88 فی صد رقبہ مختص کیا گیا۔

55 اعشاریہ 47 فی صد یہودی ریاست کو دیا گیا جب کہ بیت لحم اور بیت المقدس جو صفر اعشاریہ 65 فی صد رقبے پر مشتمل تھے کو عالمی نگرانی میں دیا گیا۔کمیٹی برائے دفاع فلسطینی پناہ گزین کا کہنا تھا کہ تقسیم فلسطین کی نام نہاد قرارداد سے 9 لاکھ 35 ہزار فلسطینیوں کو بے گھر کیا گیا۔ ان کی بستیوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔2019ء میں فلسطینی پناہ گزینوں کی تعداد 80 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

یہ فلسطینی پناہ گزین ہیں جو اقوام متحدہ کی اس نام نہاد قرارداد کے ذریعے اس وقت اپنے وطن سے دور ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ ارض فلسطین کی تقسیم کی نام نہاد قرارداد منسوخ کی جائے تاکہ فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے وطن میں واپس آنے کا موقع مل سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں