ممتاز ریاضی دان کا انتقال

آئن سٹائن کی تھیوری کو چیلنج کرنے والے ممتاز ریاضی دان کا انتقال

پٹنہ(عکس آن لائن)بھارتی ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ کے پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (پی ایم سی ایچ)میں 77 برس میں طویل علالت کے بعد عظیم ریاضی داں ڈاکٹر وششٹھ نارائن سنگھ کا 14 نومبر 2019 کو انتقال ہوگیا۔ممتاز ریاضی دان ڈاکٹر وششٹھ نارائن سنگھ کی پوری زندگی گمنامی اور اندھیرے میں ہی گزر گئی۔

ان کے انتقال کے بعد ان کی کئی افسوسناک تصاویر سامنے آئی ہیں۔اتنی بڑی شخصیت کے انتقال کے بعد ، پی ایم سی ایچ انتظامیہ بغیر کسی انتظام کے ہسپتال کے احاطے ایسے ہی چھوڑ دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر وششٹھ نارائن سنگھ کی پیدائش بھوجپور ضلع کے بسنت پور گاوں میں 2 اپریل 1942 کو ہوئی تھی۔ وہ گذشتہ 40 برسوں سے ذہنی امراض میں مبتلا تھے اور پی ایم سی ایچ میں زیر علاج تھے۔

پی ایم سی ایچ انتظامیہ نے ان کی لاش کو بغیر کسی انتظام کے باہر کا راستہ دکھایا گیا ۔ ان کے لواحقین کافی وقت تک لاچار کھڑے رہے۔وہ شخص جس کی صلاحیتوں کو پوری دنیا میں جانا جاتا ہے۔ اس کی موت پر ایسی تصویر دیکھنے کو ملیں گی۔ کسی نے اس کا تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔ ایک طرف ان کے اہلخانہ کی آنکھوں سے آنسو نہیں رک رہے۔ دوسری طرف پی ایم سی ایچ کے اس طرح کے سلوک نے انہیں اور زیادہ درد دے دیا۔ پی ایم سی ایچ انتظامیہ نے صرف ڈیتھ سرٹیفکیٹ ان کے اہل خانہ کو دے دیا اور کوئی سہولت نہیں دی۔یہاں تک کہ ایک ایمبولینس نہیں تھی۔ تاکہ وششٹھ نارائن سنگھ کے اہلخانہ کے افراد ان کو احترام کے ساتھ لاش لے جاسکیں۔ ساتھ ایشین وائر کے مطابق وہ1971 میں بھارت آئے تھے۔

1971 میں انہوں نے شادی کر لی مگر ان کی ازدوجی زیادہ دنوں تک جاری نہ رہ سکی۔ کچھ دنوں بعد بعد ان کی اہلیہ ان سے الگ ہوگئی۔ 1972 میں وہ آئی ٹی کانپور سے وابستہ ہوگئے۔1974 میں انہیں دل کا دورہ پڑا اس کے بعد وہ مسلسل بیمار رہنے لگے۔اہل خانہ نے بتایا کہ شیزو فرینیانامی مرض سے متاثر سنگھ کے منہ سے آج صبح خون نکلنے لگا۔ اس کے بعد آنا فانا انہیں فوری طور پر پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔سنگھ گزشتہ کئی برسوں سے بیمار تھے۔ ان کے جسم میں سوڈیم کی مقدار بہت کم ہو جانے کے بعد انہیں پی ایم سی ایچ میں داخل کرایا تھا۔

اگرچہ، سوڈیم چڑھائے جانے کے بعد وہ بات چیت کرنے لگے تھے اور ٹھیک ہونے پر ڈاکٹروں کو چھٹی دے دی تھی۔ جمعرات کو اہل خانہ انہیں دوبارہ ہسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔سنہ 1992 میں انہیں سوان میں ایک درخت کے نیچے بیٹھے دیکھا گیا، وہیں حکومت سے بھی جو انہیں مدد اور اعزاز ملنا چاہیے تھا وہ بھی نصیب نہیں ہوسکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں