سانحہ ماڈل ٹائون

ہائیکور ٹ کا7 رکنی لارجر بنچ کل سانحہ ماڈل ٹائون کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواست پر سماعت کریگا

لاہور( عکس آن لائن)چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بنچ کل پیرکو سانحہ ماڈل ٹائون کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کیخلاف درخواست پر سماعت کرے گا،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو کیس کی پیروی سے ہٹا دیا گیاجبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے کیس کی پیروی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ملک اختر جاوید کریں گے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی سربراہی میں سات رکنی بنچ میں جسٹس محمد امیر بھٹی، جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس مس عالیہ نیلم، جسٹس سردار محمدسرفراز ڈوگر، جسٹس اسجد جاوید گھرال اور جسٹس فاروق حیدر شامل ہیں۔عدالت نے پنجاب حکومت کی جانب سے دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن معطل کررکھا ہے، لارجر بنچ نے توہین عدالت کے مرتکب ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کی دوبارہ پیشی سے متعلق وضاحت بھی طلب کر رکھی ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو 2019 میں توہین عدالت کی کارروائی شروع ہونے کی وجہ سے ہٹا دیا گیا تھا، پولیس انسپکٹر رضوان قادر اور کانسٹیبل خرم رفیق نے دوسری جے آئی ٹی کے اقدام کو چیلنج کررکھا ہے۔

درخواست گزاروںنے موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹان کی تحقیقات کیلئے 3 جنوری کو نئی جے آئی ٹی بنائی گئی ہے، فوجداری اور انسداد دہشتگردی قوانین کے تحت ایک وقوعہ کی تحقیقات کیلئے دوسری جے آئی ٹی نہیں بنائی جا سکتی، سانحہ ماڈل ٹائون کے135 گواہوں میں سے 86 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، سانحہ ماڈل ٹائون کی نئی جے آئی ٹی حکومت کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے۔درخواست گزاروںنے استدعا کی کہ عدالت نئی جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں