مولانا فضل الرحمن

مولانا فضل الرحمن سے یوسف رضا گیلانی کی ملاقات ، سینٹ انتخابات اور موجودہ صورتحال پر گفتگو

اسلام آباد (عکس آن لائن) پی ڈی ایم کے سینٹ کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ بظاہر نظر آرہا ہے اسٹیبلشمنٹ مکمل طورپر نیوٹرل ہے، وزیر اعظم کیلئے بھی اپوزیشن نے تعلقات کی بنیاد پر ووٹ دیئے تھے ،اب بھی اسی پرفارمنس پر ووٹ ملیں گے جبکہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کی جانب سے سینٹ الیکشن لڑنے کے اعلان پر حکومتی حلقوں میں کھلبلی میچ گئی ہے ،پہلے اسمبلی کے اسپیکر بنے ، پھر وزیر اعظم اور اب چیئر مین سینٹ بھی بنیںگے ۔

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ملاقات کی جس میں سینٹ میں انتخاب ، موجودہ سیاسی صورتحال سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اپنے رفقا ء کے ساتھ ملاقات کیلئے تشریف لائے،یہ انکا اپنا گھر ہے اور یہاں ان کے آنے کا مقصد جذبہ خیر سگالی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہیں، انشاء اللہ وہ کامیاب بھی ہونگے ۔ انہوںنے کہاکہ جب سے یہ اعلان ہوا ہے کہ یوسف رضا گیلانی قومی اسمبلی سے سینیٹ الیکشن لڑ رہے ہیں، حکومتی حلقوں میں کھلبلی ہے ،حکومت کو اپنی صفوں میں عدم اعتماد اور خلفشار نظر آنا شروع ہوگیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یوسف رضا کے مقابلے میں حفیظ شیخ الیکشن لڑ رہے ہیں ،تقریباً ہر حکومت میں ان کے ہاتھ میں معیشت رہی ہے آج بھی وہ معاشی مشیر ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ عام آدمی انتہائی پریشان ہیں کیونکہ مہنگائی اپنے عروج پر ہے ،اس مہنگائی کا ذمہ دار کون ہے؟ ممبران کو یہ احساس دلانا چاہتے ہیں کہ ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں قلمدان حوالے کرینگے تو ملک کہاں جائیگا ؟۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ عام آدمی کی مانگ ہے کہ ملک کے اہم اور کلیدی مناصب پر ایسے لوگوں کو آنا چاہیے جو ملک کو اس بحران سے نکالنے میں کوئی کر دار ادا کر سکیں اس حوالے سے یوسف رضا گیلانی اور ان کی شخصیت میدان میں آئی ہے اورمعاملے کو سنجیدہ بنادیا ہے اور آگے مزید سنجیدہ بنانا ہے ،اپنے ملک کے ساتھ وفاداری اور عام آدمی کے ساتھ ہمدردی کی علامت یہ ہے کہ ہم ان کو کامیاب بنائیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہیں ، پی ڈی ایم میں شامل ہر جماعت ان کی حمایت کررہی ہے ،یہ ایک اچھا معرکہ لڑیں گے اور ہماری کوشش ہوگی کہ یہ معرکہ کامیابی کے ساتھ سر کر سکیں ،یہ ہمارے وزیر اعظم رہے ہیں سپیکر رہے ہیں اور اگر چیئر مین بنتے ہیں تویہ ان کااعزا ز ہے اور ہم سب کا اعزاز ہے ۔

اس موقع پر سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ میں پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن کے پاس حاضر ہوا ہوں ،میں پہلے ملاقات کر نا چاہ رہا تھا تاہم مولانا کی مصروفیات کی وجہ سے پہلے ملاقات نہیں ہوسکی اور اب ملاقات ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میں پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں اور اکابرین کا مشکور ہوں ،انہوںنے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے نیشنل اسمبلی کی سینٹ کی سیٹ پر ٹکٹ دیا ہے اور اانشاء اللہ ہم کے امنگوں کی ترجمانی کریں گے ،نیشنل اسمبلی نے متفقہ وزیر اعظم منتخب کیا تھا ،میں اس وقت بھی مشکور تھا اپوزیشن کا بھی مشکور تھا انہوںنے اعتماد کا ووٹ دیا ،انشاء اللہ آج بھی اپنی مہم شروع کی ہے رسپانس اچھا ہے اور فتح جمہوری قوتوں کی ہوگی ۔

انہوںنے کہاکہ میں نے درخوراست دیکر ممبرپارلیمنٹ کی عزت کروا دی ہے ، عزت وقار میں جو اضافہ ہوا ہے وہ میری وجہ سے ہوا ہے اگر انتخابات میں حصہ نہ لیتا یہ کسی سے ملنے کیلئے تیار نہیں تھے ،وزیر اعظم وزراء سمیت ایم این اے اور ایم پی ایز سے مل رہے ہیں اس کی وجہ میں ہی ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کی عزت ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ الیکشن لڑنے کے حوالے سے رسپانس بہت اچھاہے ،پی ڈی ایم کے تمام اکابرین اور پارٹی کے اکابرین کا شکریہ ادا کرتا ہوں وہ میری سپورٹ کررہے ہیں ۔

سابق وزیر اعظم نے کہاکہ فرداًتمام اکابرین کے پاس جائونگا اور ملاقات کرونگا اور شکریہ ادا کرونگا ۔ایک سوال پر یوسف رضا گیلانی جب وزیر اعظم کا الیکشن لڑا تو264ووٹ پڑے تھے ، سارے ہائوس نے مجھے تعلقات کی بنیاد پر ووٹ دیئے تھے اور اب بھی اسی پرفارمنس پر ووٹ ملیں گے ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ میرا جہانگیر سے کوئی رابطہ نہیں ہوا اور نہ ہی ملاقات ہوئی ہے مگر وہ میرے عزیز ہیں انہیں کہنے کی ضرور ت نہیں ۔

ایک سوال پر یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ میں عمران خان کا ترجمان نہیں ہوں ، بظاہر نظر آرہا ہے اسٹیبلشمنٹ مکمل طورپر نیوٹرل ہے ۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ نواز نے وزیر اعظم کیلئے مجھے ووٹ دیا اور مجھے کامیاب بھی کرایا اور اب بھی اپوزیشن میں اکثریت (ن )لیگ کی ہے ،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ہیں،انہوںنے میری حمایت کی ہے ، ماضی ماضی ہے آپ مستقبل کی بات کریں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں