لاہور12 دسمبر:(زاہد انجم سے)پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج، پروفیسر ڈاکٹر فاروق افضل نے طب کے شعبے میں معالج اور مریض کے درمیان مؤثر ابلاغ کو بنیادی ستون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موثر کونسلنگ کی مہارت کے بغیر جدید اور معیاری طبی خدمات کا تصور ممکن نہیں، ترقی یافتہ ملکوں میں ہیلتھ پروفیشنلز ہسپتالوں میں مریضوں کے لواحقین کو مریض کی صحت اور بیماری بارے آگاہی کیلئے بریفنگ / کونسلنگ سیشنز باقائدگی سے کرتے ہیں جس سے مریض اور معالج کے درمیان بہتر کمیونیکشن بیماروں کے علاج میں بہت ممد و معاون ثابت ہوتی ہے۔انہوں نے یہ بات جنرل ہسپتال سرجیکل یونٹ ون کے زیرِ اہتمام منعقدہ ”کمیونیکیشن سکلز ورکشاپ” سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ورکشاپ میں ایم ایس پروفیسر ڈاکٹر فریاد حسین, پروفیسر آف سرجری جناح ہسپتال ڈاکٹر توصیف فاطمہ سمیت نوجوان ڈاکٹرز، سینئر ٹرینی ڈاکٹرز اور میڈیکل طلبہ نے شرکت کی۔
ڈاکٹر فاروق افضل نے ہیلتھ پروفیشنلز پر زور دیا کہ طب صرف سائنسی علم نہیں، بلکہ یہ انسانی ہمدردی، مریض کے احساسات کا احترام، اور ان کے اعتماد کی بحالی کی کوششوں کا مجموعہ ہے۔ انہوں نے مذہبی اور اخلاقی فریضے پر روشنی ڈالتے ہوئے ہیلتھ پروفیشنلز کو ہدایت کی کہ وہ مریضوں کے ساتھ شفیق اور خوش اخلاقی سے پیش آئیں۔ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس کے پاس مریض اللہ تعالیٰ کی امانت ہوتے ہیں، لہٰذا ان کے ساتھ پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ساتھ شفیق اور خوش اخلاقی سے پیش آنا ہر طبی کارکن کا اولین فرض ہے۔
پروفیسر توصیف فاطمہ نے شرکاء کو عملی مثالوں، سیمولیشن ایکسرسائززکے ذریعے پیچیدہ طبی معلومات کو سادہ زبان میں سمجھانے اور کسی بھی بحران کے دوران مریضوں سے مؤثر رابطہ قائم کرنے کے طریقے سکھائے۔ایم ایس پروفیسر فریاد حسین کا کہنا تھا کہ رابطے کی کمزوری ہی علاج میں تاخیر اور غلط فہمیوں کا سبب بنتی ہے۔ شرکاء نے اس سیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور اعتراف کیا کہ اس سے ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔میڈیا سے گفتگو میں پروفیسر ڈاکٹر فاروق افضل نے عزم ظاہر کیا کہ امیرالدین میڈیکل کالج آئندہ بھی بین الاقوامی معیار کے ایسے تربیتی پروگرام باقاعدگی سے جاری رکھے گا۔