فیصل آباد (عکس آن لائن) محکمہ زراعت نے ستمبر کاشتہ کماد کیلئے منظور شدہ اقسام کااعلان کردیا ہے اور کاشتکاروں کو اگیتی اقسام کیلئے سی پی ایف 243، ایچ ایس ایف 242، سی پی 77-400، سی پی ایف 237 ، ایچ ایس ایف 240 وغیرہ جبکہ درمیانی تیار ہونے والی اقسام کیلئے ایس پی ایف 213، سی پی ایف 246، سی پی ایف 247اور ایس پی ایف 245وغیرہ کاشت کرنے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ کے ذرائع نے بتایاکہ کاشتکار کماد کی ستمبر کاشت کیلئے اقسام کے انتخاب کے وقت ان کی پیداواری صلاحیت، کیڑے اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو مدنظر رکھیں۔
انہوں نے بتایا کہ سال 2018-19ء میں پنجاب میں مجموعی طور پر 18.70ملین ایکڑ رقبہ سے زائد پر کماد کی فصل کاشت کی گئی جہاں سے 43.7 ملین ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوئی اس طرح اوسط پیداوار 626.1 من فی ایکڑ رہی جبکہ ہمارے ترقی پسند کاشتکار کماد کی فصل سے 2 ہزار من فی ایکڑ پیداوار حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پیداوار کے اس فرق کو کم کرنے کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ کماد کی کاشت کیلئے ستمبر کا پورا مہینہ موزوں ہے تاہم کاشتکار بیج کا انتخاب صحت مند، بیماریوں اور کیڑوں سے پاک فصل سے کریں۔انہوں نے کہاکہ بیج کیلئے گنے کے اوپر والا حصہ استعمال کیاجائے۔
انہوں نے کہاکہ کاشتکار فی ایکڑ چار آنکھوں والے 13سے 15ہزار سمے یا تین آنکھوں والے 17سے 20 ہزار سمے ڈالیں نیز یہ تعداد گنے کی موٹائی کے لحاظ سے تقریباً 100تا 120من بیج سے حاصل کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار زمینوں میں نامیاتی مادہ کی کمی کے پیش نظر دیسی یا سبز کھاد کا استعمال کریں اور مصنوعی کھادوں کا استعمال زمین کے تجزیہ کی بنیاد پر کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں مزید رہنمائی ، مشاورت یا معلومات کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی خدمات سے بھی استفادہ کیاجاسکتاہے۔