فیصل آباد (عکس آن لائن)پاکستان میں پاٹڈ پلانٹس کی طلب میں زبردست اضافہ ہوگیاہے جبکہ ٹیوب روز، میری گولڈ،گلیڈی اولس،جربرا، لیلیم،کٹ گلاب، سرخا گلاب اور موتیا کی طلب بھی کئی گنا بڑھ گئی ہے لہذامحکمہ زراعت کے ماہرین چمن آرائی و گلبانی نے کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ رقبہ پر پھول کا شت کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہر آئے روز ان کی طلب بڑھتی جارہی ہے اسلئے ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں زیبائشی پودوں میں اضافہ کیلئے ان کی کاشت کے رقبہ میں بھی اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے اے پی پی کو بتایا کہ پاکستان میں زیبائشی پودوں کی نرسریوں کیلئے پتوکی سب سے زیادہ مشہور ہے اسلئے دیگر علاقوں کے پھولوں کے کاشتکاروں کو بھی ان کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ زیبائشی پودوں کی بہتر پیداوار کیلئے جدید طریقے اختیار کرنے کی بھی ضرورت ہے کیونکہ ابھی تک مقامی نرسریوں میں پودوں کو عام مٹی میں ہی کاشت کیا جارہا ہے لیکن اگر سوائل لیس میڈیا کو استعمال کیا جائے تو کئی اقسام کے پودوں کی شاندار اور عالمی معیار کے مطابق پیداوار حاصل ہونے سے انہیں بھاری مقدار میں ایکسپورٹ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھولوں کی کاشت کی نسبت زیبائشی پودوں کی نرسری کا کاروبار زیادہ منافع بخش ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نرسریوں کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نرسریوں میں موجود پودوں کا سائز بڑھنے سے ان کی قیمت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری پھولوں اور دیگر آرائشی و زیبائشی اور پھلدار و پھولدار پودوں کی نرسریاں قائم کرکے بھی بہترین منافع حاصل کرسکتے ہیں۔