انقرہ (عکس آن لائن) ترکی کے ایک سرکردہ اپوزیشن رہ نما نے کہا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوآن ظالمانہ پالیسیوں کے نتیجے میں ملک میں شہری آزادیاں پامال ہورہی ہیں اور ہرطرف خوف اور تشدد کا راج ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ترک پارلیمنٹ کے ممبر اور ریپبلکن پیپلز پارٹی کے خارجہ امور کے نائب صدر اونل سیکوس نے ترک صدر کی خارجہ پالیسی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اور ایردوآن رجیم نے مغرب کے ساتھ تعلقات خراب کردیئے ہیں، جس کے نتیجے میں معاشی صورتحال مزید خراب ہوئی اور داخلی صورتحال کو متاثر کیا ہے۔
انہوں نے ترکی کی وزارت داخلہ کی تین کرد میو نسپلٹیوں کے سربراہان کو برخاست کرنے پر بھی تنقید کی اور اس فیصلے کوترکی میں لاقانونیت کا ایک اور مظہرقرار دیا۔ ایک انٹرویو میں ترک اپوزیشن رہ نما مزید کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں ان تینوں میئروں کو ان کی پارٹی نے نامزد کیا تھا اور الیکشن کمیشن نے بغیر کسی دشواری کے ان کی درخواستوں کی منظوری دی تھی۔ انہوں نے کامیابی حاصل کی ، ان کے سرٹیفکیٹ وصول کیےجس کے بعد انہوں نے اپنے فرائض سنبھالے۔ وہ کسی بھی عدالتی عمل کے بغیر اپنے عہدوں کے چھن جا نے پر حیرت زدہ ہیں۔ اس طرح کے طرز عمل سے عوام کا ووٹ ڈالنے کا حق اور مل کر چلنے کا حق ضبط ہوجاتا ہے۔
ترکی ریٹائرڈ سفارت کار نے آزادی صحافت پر لگائی جانے والی قدغنوں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ آج اس کے بارے میں بات کرنا مشکل ہے، کیوں کہ خوف اور جبر کے بجائے سب کچھ چلتا ہے۔ بہت سارے صحافی، ماہرین تعلیم، ادیب، رائے سازی اور سول سوسائٹی کے کارکن غیر انسانی ماحول میں قید میں ہیں۔