چین

2025 میں، ” چائینیز انوویشن ” عالمی سطح پر ایک مقبول لفظ بنا ،چین کی وزارت خارجہ

بیجنگ (نیوز ڈیسک) حال ہی میں، مورگن اسٹینلے کی شائع کردہ ” اینول روبوٹکس رپورٹ ” میں بتایا گیا کہ چین ہیومنائڈ روبوٹس کی تیاری کے شعبے میں نمایاں فوقیت رکھتا ہے اور گزشتہ 5 سالوں میں متعلقہ پیٹنٹس کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں پہلی پوزیشن پر رہا جس سے عالمی سپلائی چین کے لیے لاگت کے بڑے فوائد فراہم کیے گئے ہیں۔

اس بارے میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیئن نے چھبیس دسمبر کو پریس کانفرنس میں کہا کہ 2025 میں، ” چائینیز انوویشن ” عالمی سطح پر ایک مقبول لفظ بنا ہے ۔ چین کی اختراعی اشاریہ رینکنگ پہلی بار دنیا کے ٹاپ ٹین میں شامل ہوئی، اور اس کے پاس انٹرنیشنل ٹاپ 100 اختراعی کلسٹر کی تعداد متواتر تین سال سے تمام ممالک میں سب سے زیادہ رہی۔ ترجمان نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے بڑے ماڈلز سے لے کر مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس کے گہرے امتزاج تک، چین کی ٹیکنالوجیکل اختراعی کامیابیاں دنیا کو حیران کر رہی ہیں۔ اختراع نے چین کی معیشت کو مستحکم ترقی کی راہ پر رکھا ،عالمی معیشت کی بحالی میں مدد دی، اور مختلف ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود کو فروغ دیا۔

چین کی ہائی اسپیڈ ریلوے، اسمارٹ پورٹس اور دیگر تعمیراتی ٹیکنالوجیز اور منصوبے دنیا بھر میں پھیل رہے ہیں، اور دوسرے ممالک کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے میں مؤثر مدد فراہم کر رہے ہیں۔ چین کا بید و سسٹم 140 سے زائد ممالک اور علاقوں کو خدمات فراہم کرتا ہے، اور آفات کی وارننگ، ٹریفک، زراعت اورمتعدد دیگر شعبوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔