کماد کی بوائی

کماد کی بوائی گنے ہی سے کاٹے ہوئے تین یا چار آنکھوں والے ٹکڑوں،سموں کے ذریعے کی جائے، ماہرین

فیصل آباد (عکس آن لائن)ماہرین زراعت نے کاشتکاروں کوکماد کی بہاریہ فصل کیلئے بیج کے انتخاب اور شرح بیج کے بارے میں ہدایت کی ہے کہ کماد کی بوائی گنے ہی سے کاٹے ہوئے تین یا چار آنکھوں والے ٹکڑوں (سموں) کے ذریعے کی جائے اور ہمیشہ صحت مند، بیماریوں اور کیڑوں سے پاک فصل سے بیج کا انتخاب کیا جائے نیز بیج بناتے وقت بیماراور کمزور گنے چھانٹ کر الگ نکال دینے چاہئیں خاص طورپر ایسے کھیت سے بیج ہرگز نہ رکھا جائے جس میں رتہ روگ کی بیماری موجود ہو۔علاوہ ازیں ہمیشہ یک سالہ فصل کا بیج منتخب کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ بہتر پیداوار کا حصول ممکن بنایا جاسکے۔

ماہرین نے کہاکہ بیج کیلئے گنے کا اوپر والا حصہ استعمال کیا جائے کیونکہ اس سے اگا اچھا ہوگاتاہم گری ہوئی فصل کا بیج ہرگز استعمال نہ کیاجائے اور آنکھوں کو زخمی ہونے سے بچانے کے علاوہ بیج کیلئے گنے کو درانتی یا پلچھی سے نہ چھیلا جائے بلکہ ہاتھوں سے کھوری اتار ی جائے۔ انہوں نے بتایاکہ سموں پر کھوری یا سبز پتوں کا غلاف نہیں ہونا چاہیے ورنہ اگا کم ہوسکتاہے اور دیمک لگنے کا بھی خطرہ رہتاہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بروقت کاشت اور دیگر موزوں حالات میں فی ایکڑ چار آنکھوں والے 13 تا15ہزار سمے یا تین آنکھوں والے 17 تا20 ہزار سمے ڈالنے چاہئیں اور یہ تعداد تقریبا 100 تا120 من بیج سے حاصل کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر کاشت میں تاخیر ہوجائے یا زمین کی صحیح تیاری نہ ہو تو بیج کی مقدار میں 10تا15 فیصد اضافہ کردینا چاہیے

اپنا تبصرہ بھیجیں