بیجنگ (عکس آن لائن) 8 جنوری سے چین کورونا وائرس کے نئے انفیکشن کے لیے ‘کلاس بی مینجمنٹ “نافذ کر رہا ہے۔ اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق نئی انسدادی پالیسی کے مطابق متاثرہ افراد کو اب قرنطینہ میں نہیں رکھا جائےگا۔ اب متاثرہ افراد سے قریبی رابطہ رکھنے والوں کی شناخت نہیں کی جائے گی ، ذیادہ اور کم خطرے والے علاقوں کا تعین نہیں کیا جائے گا وغیرہ۔ پالیسی میں یہ تبدیلیاں چین کی تین سالہ انسداد وبا کی جدوجہد میں ایک اہم پیش رفت اور سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
چین کی وبائی امراض کی روک تھام کے اقدامات کی ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے، چائنا میڈیا کے سی جی ٹی این نیٹ ورک نے ایک خصوصی ڈاکیومنٹری فلم “بریکنگ تھرو دی سیچ” کو دنیا بھر میں ریلیز کیا۔ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مستند ماہرین اور متعلقہ افراد کی جانب سے بیانات ، تبصروں ، اعداد و شمار اور چارٹس کی مدد سے یہ ڈاکیومنٹری فلم عالمی سامعین کے لئے یہ بات واضع کرتی ہے کہ وبا کے بعد سے چین نے ہمیشہ لوگوں کی صحت اور زندگی کو اولین ترجیح دی ہے ، ایک فعال ، سائنسی اور منظم انداز میں وبائی امراض کی روک تھام کی پالیسیاں مرتب کی ہیں ،
اور وبائی صورتحال کی تبدیلیوں کے مطابق انسدادی پالیسیوں کو مستقل طور پر بہتر اور ایڈجسٹ کیا ہے ، ویکسین اور ادویات کی تحقیق اور بہتری کے لئے ایک خاص وقت کے اندر ہی تمام امور سر انجام دیئے ہیں ، لوگوں کی زندگیوں کو بڑی حد تک تحفظ فراہم کیا ہے اور معاشرتی اور معاشی ترقی پر وبا کے اثرات کو کم سے کم کیا ہے۔
ڈاکیومنٹری فلم میں چین کی تین سالہ انسداد ی جدوجہد کا جائزہ لیا گیا ہے اور چین کی انسدادی پالیسی کی ٹائمنگ، تیاری اور طبی وسائل کی ضمانت کے بارے میں مغربی تعصبات اور شکوک و شبہات کا مؤثر طریقے سے جواب دیا گیا ہے۔