اسلام آباد(عکس آن لائن)سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ نیب میرے حوالے کر دیں چوبیس گھنٹوں میں آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنا کر دکھائونگا ،پی ڈی ایم اتحاد سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لیتا تو حکمران جماعت کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی، دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکمران جماعت آئین کا حلیہ بگاڑ سکتے ہیں، 18 ترمیم کو بھی تبدیل کر سکتے ہیں، ہم ایسا نہیں ہو نے دینگے ،
لانگ مارچ کے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے تو پائوں رکھنے کی جگہ نہیں مل سکے گی ،سب سے پہلے بھاگنے والا بندہ شہزاد اکبر ہوگا،عمران نیازی کو بھی بھاگنے نہیں دیا جائے گا، اس پر غداری کا مقدمہ چلے گا۔ منگل کو احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاکہ یہ حکومت پاکستان تحریک انصاف کی نہیں، پاکستان تحریک جھوٹ کی حکومت ہے، لوگوں کو جیل میں ڈال کر ان کی کردار کشی کی جاتی ہے، ڈیڑھ سال پہلے مجھ پر الزام لگایا کہ 70 ارب روپے کمیشن کھائے ہیں، آج تک یہ اس پر جے آئی ٹی نہ بنا سکے۔ انہوںنے کہاکہ ملتان سکھر موٹر وے چین کی حکومت نے بنائی ہے، پاکستان کا پیسہ خرچ نہیں ہوا، آپ ہمارے دوست ملک چین پر الزام لگا رہے ہیں جس نے پاکستان کا ہاتھ پکڑا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے اندر آپ کے وزیر چین کی حکومت پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ آج سی پیک اسٹال ہو چکا ہے، یہ پاک چین تعلقات اور دوستی کو سبوتاژکر رہے ہیں، میرے ہاتھوں سے 32 سو ارب روپے نکلے ہیں پلاننگ منسٹری میں، 32 روپے کی کرپشن ثابت کرو، جن لوگوں نے محنت، دیانت داری سے ملک چلایا ان کیخلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔
احسن اقبال ٰنے کہاکہ ہم نے منصوبوں کی لاگت میں کمی کر کے پاکستان کا پیسہ بچایا ہے، ریفرنس میں لکھا گیا کہ اسپورٹس کمپلیکس کی سہولت پاکستان میں کہیں نہیں تھی، آپ نے کیوں بنا دی؟ نارووال کوئی اسرائیل میں ہے؟یہ جرم نہیں ہے، یہ جرم بار بار کروں گا، دوبارہ موقع ملا تو ملک کے دیگر حصوں میں بھی اسپورٹس کمپلیکس بنائیں گے،وزیر اعظم کہتے ہیں ڈویلپمنٹ کیلئے کوئی بجٹ نہیں ہے۔ انہوںنے کہاکہ آپ میرے حوالے نیب کریں، پاکستان کے جس جنرل، جج، بیوروکریٹ، صحافی کو کہیں گے اس کیخلاف 24 گھنٹوں میں آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنا کر دکھا دوں گاانہوںنے کہاکہ کہاں ہے وہ ملتان سکھر موٹر وے 70 ارب کا کیس جس سے آپ نے میری کردار کشی کی؟ 32 سو ارب کی ڈویلپمنٹ کی، 32 روپے کی کرپشن ثابت کر کے دکھائیں، آپ جھوٹے الزامات لگاتے ہیں، اس طرح ملک نہیں چلے گا، پاکستان کی تمام یونیورسٹیز کے بجٹ کاٹ دیئے گئے ہیں، حکومت نے یونیورسٹیز کو بیمار کردیا ہے، تقریریں یہ بڑی بڑی کرتے ہیں، انکو ملک چلانا نہیں، ملک اجاڑنا آتا ہے۔
انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لیتا تو حکمران جماعت کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کا مقصد آئین پاکستان کا تحفظ ہے، دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکمران جماعت آئین کا حلیہ بگاڑ سکتے ہیں، 18 ترمیم کو تبدیل کر سکتے ہیں، ہم ایسا نہیں ہونے دینگے۔ انہوںنے کہاکہ لانگ مارچ پر پوری پی ڈی ایم متفق ہے، استعفوں پر بھی پی ڈی ایم کی تمام لیڈرشپ متفق ہے، جب لانگ مارچ کے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے تو یہاں پاؤں رکھنے کی جگہ نہ ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کہتے تھے پی ڈی ایم کہہ رہی ہے حکومت کا تختہ الٹائو ، فوج کے ترجمان خود کہہ رہے ہیں کہ ہمارا اپوزیشن سے کوئی رابطہ نہیں۔ انہوںنے کہاکہ ابھی چینی، آٹے کا زخم نہیں بھرا تھا، آپ نے گھی بھی مہنگا کر دیا، غریب آدمی 270 روپے کلو گھی نہیں خرید سکتا، بجلی ان سے نہیں چلتی، پھر کہتے ہیں پچھلی حکومت کا قصور ہے، پچھلی حکومت سنڈروم نہیں چلے گا، جب بھی حکومت گری، سب سے پہلے بھاگنے والا بندہ شہزاد اکبر ہوگا،عمران نیازی کو بھی بھاگنے نہیں دیا جائے گا، اس پر غداری کا مقدمہ چلے گا۔