کراچی (عکس آن لائن)معروف اداکارہ سجل علی ہر سال ہونیوالا ڈسٹنکٹو انٹرنیشنل عرب فیسٹیول ایوارڈ (ڈیفا) جیتا اور وہ یہ اعزاز جیتنے والی پہلی پاکستانی اداکارہ ہیں۔
ڈیفا ایوارڈ معروف عرب فلم فیسٹیول بیروت انٹرنیشنل فلم فیسٹیول منعقد کرنے والی تنظیم کی جانب سے دیا جاتا ہے جس میں عرب اداکاروں، فنکاروں، ماڈلز اور دیگر شوبز شخصیات کو ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے، اور عرب دنیا میں مقبول دیگر اداکاروں کو بھی اس ایوارڈ سے نوازا جاتا ہے۔سجل علی نے ڈیفا ایوارڈ جیتنے کی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے ایوارڈ کو نہ صرف اپنے لیے بلکہ ملک و قوم کے لیے بھی اعزاز قرار دیا تھا۔ڈیفا ایوارڈ سے متعلق بات کرتے ہوئے سجل علی نے کہا ہے کہ کبھی کبھی میرے مداح مجھ پر حاوی ہوجاتے ہیں، مجھے حیرانی ہوتی ہوں کہ کیا وہ واقعی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈیفا کے بعد میں نے سوشل میڈیا چیک کیا اور ہر طرف سے مداحوں کی جانب سے بہت زیادہ محبت کا اظہار کیا جارہا تھا۔سجل علی نے کہا کہ مختلف جگہوں پر میرے ایوارڈ کے حوالے سے لکھا جارہا تھا لیکن کسی بھی چیز سے زیادہ میرے مداح اتنے خوش ہوئے کہ انہوں نے اس خبر کو میرے لیے ایک اور خاص اعزاز بنادیا۔انہوں نے کہا کہ میں کبھی بھی سوشل میڈیا پر خاص طور پر پبلسٹی یا خبروں میں آنے کے لیے پی آر کے استعمال پر یقین نہیں رکھتی۔سجل علی نے کہا میں ہمیشہ محسوس کرتی ہوں کہ میری ذمہ داری ہے کہ میں اچھے سے اپنا کام کروں اور اسے بہترین انداز میں سرانجام دوں اور اگر لوگ اسے پسند کریں گے تو کچھ کیے بغیر بھی مجھے آگے لے جائے گا۔اداکارہ نے کہا کہ یہ میرے لیے بہت خاص ہے کہ جب میں کسی بین الاقوامی ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کرتی ہوں تو لوگ پرجوش ہوتے ہیں اور خبریں پھیلانا شروع کرتے ہیں۔سجل علی نے کہا کہ ‘ سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں بین الاقوامی سطح پر اپنے ملک کی نمائندگی کررہی تھی اور اس کی وجہ سے میں مزید کام کرنا، محنت کرنا اور پاکستان کے لیے فخر بننا چاہتی ہوں’۔ایک سوال کے جواب میں سجل علی نے کہا کہ وہ تقریب میں نروس تھیں کیونکہ ان کے اہلخانہ ان کے ساتھ نہیں تھے۔
اداکارہ نے کہا کہ عام طور پر میں اکثر جلدی گھبرا جاتی ہوں۔سجل علی نے کہا کہ میں اپنے کام کے بارے میں کتنی پراعتماد ہوں اس سے قطع نظر جب اسپاٹ لائٹ مجھ پر ہو اور میں اسٹیج پر قدم رکھنے والی ہوں تو میرا دل زور سے دھڑکنے لگتا ہے۔اداکارہ نے کہا کہ یہاں تک کہ جب میری تعریف کی جاتی ہے تو میں کبھی کبھی گھبراہٹ کا شکار ہوجاتی ہوں یا اسے ناقابل یقین ہی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے جب میں اداکاری کر رہی ہوتی ہوں تو میں خوف اور گھبراہٹ کا شکار نہیں ہوتی۔سجل علی کا کہنا تھا کہ میں اداکاری کے وقت اس کردار میں ڈھل جاتی ہوں جو میں ادا کررہی ہوتی ہوں۔ڈیفا ایوارڈز میں لباس سے متعلق سجل علی نے ک ہاکہ ایسی تقریبات میں عام طور پر پہنے جانے والے گاؤنز کے بجائے میں نے سوٹ کو انتخاب کیا۔
اداکارہ نے کہاکہ میں نے کچھ سادہ پہننے کا فیصلہ کیا، جو میں بار بار پہن سکوں، رواں برس ہم سب کے لیے بہت عجیب رہا ہے اور مجھے یہ محسوس ہونا شروع ہوا کہ ہمیں مادی چیزوں جیسا کہ کپڑوں پر توجہ مرکوز کرنے میں کمی لانے کی ضرورت ہے۔سجل علی نے کہا کہ ہمیں پائیداری کے بارے میں سوچنا شروع کرنے اور اپنی زندگی میں جو چیز اہم سمجھتے ہیں اسے ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔