اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ آب و ہوا سے پیدا ہونے والے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مون سون شجر کاری مہم میں حصہ لیں، قومی شجرکاری مہم میں ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی مون سون شجرکاری مہم کے آغاز پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جون 2022 تک 1.81 ارب پودے لگائے جا چکے ہیں جبکہ سال 2023 تک 3.29 ارب درخت لگانے کا قومی ہدف پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایوانِ صدر کے احاطے میں گزشتہ سال شجرکاری مہم کے تحت 10 ہزار پودے لگائے گئے اسکے علاوہ ایوانِ صدر میں گرین پریذیڈنسی منصوبے کے تحت 1.5 ایکٹر رقبے پر میاواکی جنگل بھی لگایاگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی نوجوان نسل بڑھ چڑھ کر مون سون شجرکاری مہم میں حصہ لیں، جنگلات میں اضافے سے سیلاب کے خلاف موثر بچا میسر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ درخت لگانے سے قدرتی حیات کے تحفظ، ملکی نباتات و حیوانات محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔
صدر مملکت نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافہ گلیشیر پگھلنے اورسیلاب کا سبب بن رہاہے اور پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا آٹھواں ملک ہے جس کو تقریبا ہر سال سیلاب جیسی صورتحال کا سامنا رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 19 سالوں میں پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی سے منسلک 173 واقعات کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس سال بھی پاکستان کو سیلابی صورتحال اور بارشوں کی وجہ سے تباہی کا سامنا ہے۔ اانہوں نے کہا کہ عالمی معیار کے مطابق کسی بھی ملک کے جنگلات کا رقبہ تقریبا 25 فیصد ہونا چاہیے جبکہپاکستان میں جنگلات کا رقبہ تقریبا 4.8 فیصدہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پاکستان میں زیادہ سے زیادہ جنگلات اگانے کیلئے اپنی کاوشوں میں مزید تیزی لانا ہوگی اور خوشی ہے کہ پاکستان میں دس ارب ٹری سونامی منصوبے پر کام جاری ہے جو کہپاکستان کی تاریخ کا شجرکاری کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہر شہری شجرکاری مہم میں بھرپور حصہ ڈالے، درخت لگائے اسکے علاوہ رہائشی علاقوں، بازاروں، سڑکوں اور صنعتی علاقوں کے نزدیک زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں۔