اسلام (عکس آن لائن)وزارت داخلہ اور کینیا کے سفارت خانے نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں تفتیش کاروں کو سہولت فراہم کرنے کی درخواست مسترد کردی جس سے بظاہر تحقیقات میں رکاوٹ پیدا ہوتی نظر آرہی ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ خصوصی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (ایس جے آئی ٹی) نے وزارت داخلہ سے دبئی اور کینیا کے دورے کیلئے فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی تھی جہاں ارشد شریف نے قتل سے پہلے سفر کیا تھا تاہم وزارت داخلہ کی جانب سے اس درخواست کو مسترد کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 5 ارکان کے دونوں ممالک کے دورے کے دوران سفر اور رہائش کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ایک کروڑ روپے کی درخواست کی گئی تھی تاہم وزارت داخلہ نے سرکاری عہدیداروں کے غیر ملکی دوروں پر وفاقی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے اس درخواست کو مسترد کردیا۔
دریں اثنا ترجمان وزارت داخلہ نے بھی سرکاری عہدیداروں کے غیر ملکی دوروں پر پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے۔ذرائع کے مطابق خصوصی جے آئی ٹی کے کنوینر ڈپٹی انسپکٹر جنرل ہیڈ کوارٹر اسلام آباد اویس احمد کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریری درخواست کے جواب میں وزارت داخلہ نے بتایا کہ پابندی کی وجہ سے وزارت خزانہ نے اس دورے کے لیے فنڈز کی منظوری نہیں دی اور نہ ہی یہ جاری کیے ہیں۔ذرائع نے کہا کہ وزارت داخلہ نے تفتیش کاروں کو آگاہ کیا کہ فنڈز صرف کابینہ ڈویڑن کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے جا سکتے ہیں، علاوہ ازیں انہیں اس مقصد کے لیے پولیس بجٹ سے فنڈز مختص کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ترجمان وزارت داخلہ نے تصدیق کی کہ اس حوالے سے ایک سمری موصول ہوئی تھی اور اسے قواعد میں نرمی کرتے ہوئے فنڈز جاری کرنے کی سفارش کے ساتھ وزارت خزانہ کو بھیجا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وزارت خزانہ کی جانب سے درخواست منظور کر لی گئی تو اسے حتمی منظوری کے لیے وزیر اعظم کو بھجوا دیا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق خصوصی جے آئی ٹی کے ذرائع کے مطابق فنڈز کے لیے مزید کوئی درخواست نہیں کی گئی جبکہ اِن دوروں کے لیے پولیس بجٹ استعمال کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔دوسری جانب کینیا کے سفارت خانے نے تفتیش کاروں کی ارشد شریف قتل کیس سے جڑے پولیس افسران کے ساتھ ملاقاتوں کا اہتمام کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق خصوصی جے آئی ٹی نے جنوری کے پہلے ہفتے میں کینیا کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور دفتر خارجہ کے ذریعے ویزا اور ملاقاتوں کیلئے کینیا کے سفارت خانے سے رابطہ کیا تھا تاہم سفارت خانے نے یہ کہتے ہوئے درخواست مسترد کر دی کہ کیس سے جڑے افسران نئے سال کی تعطیلات پر ہیں اور ان کی 15 جنوری کے بعد ڈیوٹی پر واپسی کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ 15 جنوری کے بعد خصوصی جے آئی ٹی دفتر خارجہ کے ذریعے ویزا اور ملاقاتوں کے لیے نئی درخواست کرے گی۔ڈی آئی جی اویس احمد (جو اسلام آباد پولیس کے تعلقات عامہ کے انچارج بھی ہیں) سے اس حوالے سے تبصرے کے لیے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے بارہا کوشش کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا۔سپریم کورٹ میں ارشد شریف کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت 5 جنوری کو دوبارہ شروع ہونے پر یہ معاملہ زیر بحث آنے کا امکان ہے۔