خواجہ حبیب

کم معاشی نمو ،بڑھتے ہوئے قرضہ جات غربت کے بڑے محرک ہیں’خواجہ حبیب

لاہور( عکس آن لائن )ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صددر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ کم معاشی نمو ، بڑھتے ہوئے قرضہ جات اور ناکافی معاشرتی اخراجات پاکستان میں غربت کے بڑے محرک ہیں،ایرانی ایٹمی سائنسدان کا قتل ایک سوچی سماجی سازش ہے جس کا مقصد جنوبی ایشیا کے امن کو تباہ کر کے معاشی مسائل میں اضافہ کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملاقات کے لئے آنے والی مختلف تاجر تنظیموںکے عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد عالمی معاشی سست روی اور اس کے فوری بعد کووڈ کی وجہ سے لاک ڈائون سے پاکستانی معیشت بری طرح متاثر ہوئی۔رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں معاشی نمو منفی میں متوقع ہے جس سے حکومت کی مجموعی کارکردگی اور غربت کے خاتمے پر اثر پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان جیسے ملک کے لئے کووڈ کی وجہ سے پچھلے دو سالوں سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات میں قرضہ جات اور واجبات کی ادائیگی ایک امتحان سے کم نہیں ہے۔اس کے باوجود رواں مالی سال میں پاکستان نے بنیادی قرضہ جات اور سود کے مد میں 14.58 ارب ڈالر ادا کیے جو گزشتہ سال کے ادا شدہ رقم سے 26فیصد زیادہ ہے۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ حکومت ٹیکس وصولی کا منظم نظام نہیں بنا سکی،غریبوں کو ٹیکس کی چکی میں پیستے اور ان کا خون نچوڑتے رہنا معاشی منصوبہ نہیں،لوٹ کھسوٹ کا نظام ختم کئے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا،لوگوں کو خط غربت سے اوپر اٹھانے،صنعتوں کی بحالی،روزگار اور سستی رہائش کی فراہمی کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں