کمالیہ(نمائندہ عکس آن لائن)کمالیہ میں واٹر سپلائی کے لیے میں تقریباً42کروڑ روپے منظور کروائے اور سیوریج کے لیے 62کروڑ روپے کا فنڈز منظور کروایا جس میں تقریباً35سے 36کروڑ روپے لگ چکا تھا باقی ویسے ہی ہے میں دن رات عوام کی خدمت کرتا رہا مگر عوام نے مجھے اس کے بدلے شکست سے دو چار کیا مگر مجھے کوئی افسوس نہیں
ان خیالات کا اظہار سابق ایم این اے راہنماءپاکستان مسلم لیگ (ن) میاں اسد االرحمن نے چوہدری محمودالحق ڈوگر سئینر نائب صدر مسلم لیگ (ن) سعودی عرب کی خصوصی دعوت انکے ڈیرے کمالیہ آمد پر گفتگو کرتے ہوئے کہا انہوں نے کہا کہ سوئی گیس کا پریشر انتہائی کم تھا اور عوام بہت تنگ تھے گیس آتی ہی نہیں تھی مگر میں نے خود اپنی دلچسپی لیتے ہوئے میں پائپ لائن شور کوٹ براستہ کمالیہ پہنچائی اور راست میں کافی دہیات آتے ہیں مگر صرف مین سپلائی کمالیہ کو ہی مل رہی ہے اور راستے میں کوئی کنکشن نہیں جبکہ سیوریج لائین کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ اگر میں ایک سال اور رہ جاتا تو کمالیہ کے عوام کو ناقص سیوریج سے چھٹکارا دلا دیتا میں نے 62کروڑ روپے سیوریج کے لیے منظور کروائے جس میں 35سے36کروڑ روپے لگ چکے تھے جبکہ میرے بعد سیوریج کا نظام درہم برہم ہے اگر میں کام نہ کرواتا تو آج کمالیہ شہر ڈوبا ہوتا جبکہ کمالیہ پیر محل کو میٹھے پانی کا تحفہ دیکر سینکڑوں بیماریوں سے نجات دلائی اور ہر گھر میں صاف مہیا ہورہا ہے
انہوں نے مذید کہا کہ شہباز شریف جیسا وزیر اعلی پنجاب جس کی ترکی اور چین تعریفوں کے پل باندھتا ہے 11ماہ میں میٹرو بس چلانا شہباز شریف کی کاوش کا نتیجہ ہے جبکہ ترکی ولوں نے چا سالوں میں اس منصوبے کو مکمل کیا اور اس وقت عثمان بزدار جیسا وزیر اعلی پنجاب پر لگایا گیا کیا یہ شہباز شریف کا مقابلہ کر سکتا ہے میں نے کمالیہ پیر محل کی عوام کی لیے ترقیاتی کاموں کے انبار لگا دیا نہ دن دیکھا نہ رات صرف عوامی کاموں کو ترجیح دی مگر اس کے بدلے عوام نے مجھے جو سلا دیا کیا وہ قابل تعریف ہے مگر مجھے کوئی افسوس نہیں میرا ضمیر مطمین ہے مگر جو اس وقت عوام کی مہنگائی بے روز گاری کی وجہ سے حالت ہے دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے مگر میں یہ سوچ کر خاموش ہو گیا کہ جیسے حکمران ویسے عوام