چین

کرونا وائرس کیخلاف عالمی لڑائی میں حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں ،چین

بیجنگ(عکس آن لائن)چین نے کہا ہے کہ وبا کی روک تھام اور مقامی سطح پر قابو پانے کے بعد کرونا وائرس کیخلاف عالمی لڑائی میں اپنا حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں۔ یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان نے بدھ کے روز کہی۔

عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے کہا ہے کہ وبائی امراض کا خطرہ بہت حقیقی بن گیا ہے۔ترجمان گینگ شوانگ نے ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ چینی عوام کی متحدہ اور مشکل کاوشوں کا شکریہ جن کی وجہ سے چین کی وبا پر قابو اور انسداد کی صورتحال مثبت طور پر تبدیل ہو گئی ہے اور اس نے ترقی کی منازل طے کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس دوران وبا دنیا میں بہت سی جگہوں پر پھیلی اور پھیلتی ہی جا رہی ہے اور کچھ ممالک اس سے سخت اذیت میں ہیں۔اس پس منظر میں تمام ممالک کے لئے یہ بہت اہم اور ضروری ہے کہ وہ اس وبا سے مشترکہ طور پر لڑنے ، علاقائی اور بین الاقوامی صحت عامہ کی حفاظت کے لئے رابطوں اور تعاون کے عمل کو تیز کریں۔انہوں نے کہا کہ چین ڈبلیو ایچ او اور عالمی برادری کے ساتھ رابطے اور باہمی تعاون کو تیز کرے گا۔عالمی سطح پر صحت عامہ کی حفاظت اور لوگوں کی بھلائی کے لئے کھلے دل ، شفافیت اور اعلی ذمہ داری کے ساتھ ہم عالمی ادارہ صحت سمیت عالمی برادری کے ساتھ معلومات کا تبادلہ جاری رکھیں گے۔

گینگ کے مطابق چین دیگر ممالک کے ساتھ اپنے تجربہ کا تبادلہ جاری رکھے گا۔ چین نے اب تک کرونا وائرس کی تشخیص اور علاج سے متعلق سات رہنما اصول اور روک تھام اور کنٹرول سے متعلق چھ رہنما اصول شائع کیئے ہیں جن کا متعدد غیر ملکی زبانوں میں ترجمہ کیا جاچکا ہے۔گینگ نے کہا کہ چین نے مقامی سطح پر وبا پر قابو پانے اور انسداد میں مدد کیلئے ایران اور عراق میں اپنے طبی ماہرین بھیجے ہیں اور اٹلی میں ماہرین بھیجنے کی تیاریاں جاری ہیں۔گینگ نے کہا کہ ہم نے عالمی برادری کو ادویات اور طبی سامان فراہم کیا ہے ،

چین نے ڈبلیو ایچ او کو 2کروڑ امریکی ڈالر کا عطیہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور متعلقہ ممالک کو ماسک ، ادویات ، حفاظتی لباس اور وبائی امراض کیخلاف استعمال ہونیوالا دیگر سامان بھی فراہم کرینگے۔ترجمان نے بتایا کہ چین ضرورت مند ممالک کو زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں