رایا و سرسوں

کاشتکار رایا و سرسوں کی زیادہ پیداوار کیلئے خان پور رایا اور چکوال سرسوں کاشت کرسکتے ہیں،ماہرین

فیصل آباد (عکس آن لائن):ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ آئل سیڈ ریسرچ کے ماہرین تیلدار اجناس نے کاشتکاروں کی آگاہی کیلئے بتایا کہ خان پور رایا اور چکوال سرسوں زیادہ پیداوار دینے والی اقسام ہیں جبکہ کینولہ گوبھی سرسوں کی وہ ملکی اور غیر ملکی اقسام ہیں جن میں مضر صحت اجزاکی مقدار کافی کم ہوتی ہے اسلئے ان سے حاصل شدہ تیل صحت کیلئے فائدہ مند ہوتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ رایا،سرسوں اور کینولہ کی فصل پھلیاں بننے اور پکنے کے مراحل میں داخل ہوچکی ہیں لہذااس وقت اس کی بہتر دیکھ بھال سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کویقینی بنایاجائے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار اپنی فصل کو تیسرا پانی پھلیاں بننے پر لگائیں۔

انہوں نے بتایا کہ سست تیلہ،آر دار مکھی، گوبھی کی تتلی اور دھبے دار بگ حملہ آور ہو کر فصل کے نقصان کا باعث بنتی ہیں نیزسست تیلہ اور دھبے دار بگ کے بالغ اور بچے دنو ں پتوں، شگوفوں اورپھلیوں سے رس چوستے ہیں جس کی وجہ سے حملہ شدہ پھلیوں میں صحت مند بیج نہیں بنتے۔مزید برآں ان کے جسم سے خارج شدہ لیس دار مادے سے تپوں پر سیاہ رنگ کی الی لگنے سے پودوں میں خوراک بنانے کا عمل شدید متاثر ہوتا ہے اور پیداوار میں نمایاں کمی ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار ان کیڑوں کے مربوط طریقہ انسداد میں کھیت کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں اور کسان دوست کیڑوں کی تعداد بڑھائیں۔انہوں نے کہاکہ حملہ شدہ فصل کے مڈھوں کو برداشت کے فورا بعد تلف کردیاجائے کیونکہ اس طرح دھبے دار بگ کے انڈے اور بچے بھی تلف ہوجائیں گے تاہم حملہ زیادہ ہونے کی صورت میں محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا سپرے کیاجائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں