چاول کی پیداوار

پنجاب کے15 اضلاع میں چاول کی پیداواراورمنافع میں اضافہ کیلئے 6.63 ارب روپے سے منصوبہ کا آغاز

اسلام آباد(عکس آن لائن) پنجاب کے چاول پیدا کرنے والے 15 اضلاع میں چاول کی پیداوار اور کاشتکار کے منافع میں اضافہ کیلئے 6.63 ارب روپے سے منصوبہ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے شروع کئے گئے زرعی ایمرجنسی کے قومی پروگرام کے تحت چاول کی پیداوار کے فروغ کا منصوبہ پانچ سال میں مکمل ہوگا۔

محکمہ زراعت پنجاب کے حکام نے کہا ہے کہ پروگرام کے تحت چاول پیدا کرنے والے پندرہ مختلف اضلاع میں جدید ٹیکنالوجیز پر مشتمل کاشتکاری کو فروغ دیا جائے گا جبکہ زیادہ پیداوار کے حامل بیجوں کی فراہمی اور چاول کی پنیری کی کھیت میں منتقلی کیلئے صدیوں پرانے روایتی طریقہ کی بجائے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چاول کی پیداوار میں اضافہ کے ذریعے کاشتکار طبقہ کی آمدن بڑھانے کا یہ منصوبہ سیالکوٹ، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، اوکاڑہ، حافظ آباد، ننکانہ صاحب، بہاولنگر، جھنگ، نارووال، قصور، منڈی بہاؤالدین، چنیوٹ، گجرات، لاہور اور فیصل آباد کے اضلاع میں شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منتخب اضلاع میں منصوبہ کے تحت 70 ہزار ایکڑ رقبہ پر باسمتی سمیت چاول کی دیگر اقسام کی کاشت جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعہ کی جائے گی۔ حکام نے کہا کہ منصوبہ کے تحت حکومت پنیری کو کھیت میں منتقل کرنے کی جدید مشینری، پنیری کی کاشت میں معاونت، براہ راست کاشت، برداشت سمیت دیگر مختلف سہولیات کیلئے معاونت فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاشتکار کو معیاری بیجوں اور ادویات کی فراہمی پر سبسڈی بھی دے گی جبکہ چاول کی برداشت کیلئے مشینری کے استعمال کی حوصلہ افزائی کیلئے فی ایکڑ پندرہ سو روپے کی مراعات بھی منصوبہ کا حصہ ہیں۔ حکام نے کہا کہ منصوبہ کا بنیادی مقصد صوبہ میں چاول کی کاشتکاری کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجیز سے استفادہ کے رجحان میں اضافہ ہے جس پر 6.63 ارب روپے لاگت آئے گی اور منصوبہ کو پانچ سال میں مکمل کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں