المی وبائی چیلنج

پاکستان اور آذر بائیجان کا کرونا عالمی وبائی چیلنج کے مضمرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے پر اتفاق

اسلام آباد (عکس آن لائن) پاکستان اور آذر بائیجان نے کرونا عالمی وبائی چیلنج کے مضمرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرونا عالمی وبا نے پوری دنیا کی معیشت کو تباہی سے دوچار کر دیا ہے ترقی پذیر ممالک کیلئے اس وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنا انتہائی کٹھن ہے ۔پاکستان اور آذربائیجان کے مابین وزارتِ خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ،پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جبکہ آزری وفد کی قیادت آزربائیجان کے وزیر خارجہ جیہون بیراموف نے کی۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ میں آپ کو اور آپ کے وفد کو وزارت خارجہ آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں ۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان اور آزربائیجان کے مابین یکساں مذہبی، ثقافتی اقدار کی بنیاد پر گہرے برادرانہ تعلقات استوار ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ خوش آئند بات یہ ہے کہ علاقائی اور عالمی فورمز پر پاکستان اور آزربائیجان کے مابین خاصی مماثلت پائی جاتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میں آرمینیا کے ناجائز قبضہ سے آزربائیجان کے علاقوں کو آزاد کروانے پر آزربائیجان کی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا عالمی سطح پر واضح موقف رہا ہے کہ آزربائیجان کی علاقائی سالمیت کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہم آزربائیجان کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں وسعت کے خواہشمند ہیں ،ان مذاکرات میں پاکستان اور آزربائیجان کے مابین اقتصادی ،تجارتی ،دفاعی تعاون کے فروغ سمیت تعلیم، ثقافت اور ٹیکنالوجی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔دونوں وزرائے خارجہ نے اقتصادی تعاون بالخصوص توانائی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ ذرائع کیمطابق سائنس اور زراعت کے شعبوں میں بھی دو طرفہ تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان نے عوامی سطح پر روابط کے فروغ اور تجارتی تعاون کو بڑھانے کیلئے نء ویزہ پالیسی کا اجراء کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کرونا عالمی وبا نے پوری دنیا کی معیشت کو تباہی سے دوچار کر دیا ہے ترقی پذیر ممالک کیلئے اس وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنا انتہائی کٹھن ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے کرونا وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنے اور عام آدمی کی سہولت کیلئے ”سمارٹ لاک ڈاؤن”کی حکمت عملی اپنائی جسے عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین کرونا عالمی وبائی چیلنج کے مضمرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا گیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان اور آذربائیجان کے مابین اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں سے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین پاکستان اور آزربائیجان کے مابین زمینی و فضائی روابط کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ۔

شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہمیں خوشی ہے کہ گزشتہ روز وزارتِ خارجہ میں ہونیوالے سہ ملکی ذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہوئے ۔وزیر خارجہ نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بھارتی ریاستی دہشتگردی کے حوالے سے اپنے آزری ہم منصب کو آگاہ کرتے ہوئے، عالمی برادری کی جانب سے کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے آزربائیجان کی جانب سے مسلسل حمایت پر آزربائیجان کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ۔دونوں وزرائے خارجہ نے بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی معاونت اور حمایت پر اطمینان کا اظہار کیا ۔آذربائیجان کے وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم اور مہمان نوازی پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں