وزیراعظم کے زیر صدارت کابینہ

وزیراعظم کے زیر صدارت کابینہ کا اجلاس، سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ

اسلام آباد (عکس آن لائن ) وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ شرکا کو معاشی اشاریوں پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کابینہ کو کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر اعتماد میں لیا۔ فیٹف بل کی منظوری سے متعلق حکمت عملی پر کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کابینہ کی قانون ساز کمیٹی کے مینڈیٹ میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
نیپرا کی سالانہ رپورٹ 2018ء اور 2019ء کابینہ میں پیش کی گئی۔ اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں اور 27 اگست کے توانائی کمیٹی کے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
اجلاس میں وفاقی تعلیمی بورڈ کےچیئرمین کی تقرری، پورٹ قاسم کراچی میں ایل این جی ٹرمینلز، ایکس کیڈر پوسٹس پر جوڈیشل آفیسر بھرتی کرنے اور ملک میں فیری سروس کا آغاز کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں اسلام آباد میں ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے قیام کی بھی منظوریدی گئی۔ اس کے علاوہ کابینہ کو مارگلہ روڈ پر تجاوزات کیخلاف آپریشن میں پیشرفت اور معیاری سہولیات سے آراستہ ماڈل پناہ گاہوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں ماڈل پناہ گاہوں کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے ایم ڈی بیت المال کی مدت ملازمت میں توسیع کی بھی منظوری دی۔ اس کے علاوہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں بجلی اور گیس میٹرز کی تنصیب پر پابندی کے معاملہ پر وفاقی کابینہ نے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی روشنی میں کمیٹی بنا دی ہے۔
کابینہ نے ثانیہ نشتر اور ایم ڈی بیت المال کی کارکردگی کو سراہا۔ اس ومقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام کی بھلائی سے ہی فلاحی ریاست قائم کی جا سکتی ہے۔ فلاحی ریاست ہی عوامی بہبود پر توجہ دے سکتی ہے۔
کمیٹی میں وزیر قانون، مشیر داخلہ، مشیر پارلیمانی امور اور وزارت منصوبہ بندی کے حکام بھی شامل ہیں۔ کمیٹی 60 روز میں کابینہ کو سفارشات پیش کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں