ڈسکہ(نمائندہ عکس آن لائن) امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے کہا ہے کہ وبائی مرض( کورونا وائرس) مقابلے سے نہیں توبہ سے جائے گی ۔ہر ایک کو چاہیے کہ اللہ کے حضور معافی کا طالب ہو ۔کورونا وائرس کی دوسری لہر سے جہاں پوری دنیا متاثر ہوئی ہے وہاں ملک پاکستان میں مریضوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔لیکن ہمیں جہاں احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہیں وہاں رجوع الی اللہ کر کے خلوص دل سے اپنے گناہوں کی معافی بھی طلب کرنی چاہیے ۔
ہر ایک کا عمل معاشرے میں اثر انداز ہوتا ہے ۔ہر بندہ انفرادی سطح پر اپنے آپ کو اللہ کے حضور پیش کرے ۔ قدرتی آفات مقابلے سے نہیں بلکہ انفرادی اور اجتماعی طور پر توبہ کرنے سے ختم ہوتی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان نے جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اللہ کریم سے دوستی سے مراد یہ ہے کہ ہم کتنے بندگی پر ہیںکیونکہ ہم جتنا احکامات الہی پر عمل پیرا ہوں گے اتنی اللہ کریم سے ہماری دوستی گہری ہو گی ۔
بندے اور اللہ کریم کی دوستی خالق اور مخلوق والی ہو گی ۔بندہ کے لیے بندگی ہی سب سے بڑامقام ہے اور منزل حقیقی کو پانا ہی اصل کامیابی ہے ۔عمل صالح کا جاننا اور اس پر عمل پیرا ہونا اور پھر اس پر مرتے دم تک قائم رہنا اور یہ قائم رہنا ہی بندہ مومن کو سلامتی کے گھر تک پہنچاتا ہے ۔یاد رہے کہ 6,5 دسمبر بروز ہفتہ اتوارکو دارالعرفان منارہ میں ماہانہ روحانی اجتماع کا انعقاد ہو گا ۔جس میں ہر آنے والے کو مرکز ی طور پر یہ ہدایات ہیں کہ وہ حکومتی سطح پر اختیار کی گئی حفاظتی تدابیر کو مکمل کر کے آئیں۔بیمار اور ضعیف حضرات سفر سے اجتناب کرتے ہوئے گھر پر اپنے معمولات اختیار کریں۔آخر میں انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی اس وبائی مرض کورونا سے حفاظت اور اس کے خاتمے کے لیے دعا فرمائی