پاکستانی کھلاڑی

نیشنل سٹیڈیم کراچی میں دوسرا ٹیسٹ ،پاکستانی کھلاڑی پرجوش

کراچی(عکس آن لائن) پاکستانی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کھلاڑی راولپنڈی کے بعد شہر قائد میں سری لنکا کے خلاف شیڈول ٹیسٹ میچ کے لیے انتہائی پرجوش ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم نے یہاں41میں سے 21ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کی۔اس مقام پر جیت کا قابل رشک تناسب رکھنے والی قومی کرکٹ ٹیم کو صرف 2ٹیسٹ میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے کراچی ٹیسٹ کے حوالے سے کھلاڑیوں کے تاثرات پر مشتمل ایک وڈیو سوشل میڈیا پر جاری کی ہے۔ جس میں کھلاڑیوں نے ماضی کے تجربات اور دوسرے ٹیسٹ کے حوالے سے نیک خواہشات کا اطہار کیا ہے۔

قومی ٹیسٹ اسکواڈ کے کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کا شمار دنیائے کرکٹ کے بہترین گراونڈز میں ہوتا ہے اور یہاں قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کاریکارڈبھی شاندار ہے۔ کپتان قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم نے کہا کہ وہ اپنے ڈومیسٹک کیرئیر میں یہاں بہت میچز کھیل چکے ہیں مگروہ اسکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں کی طرح تاریخی اسٹیڈیم میں 19 دسمبر سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ کے ٹاس کا شد ت سے انتظار کررہے ہیں۔اوپنرشان مسعود کا کہنا ہے کہ انہوں نے بطور تماشائی نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے مختلف انکلوڑرز میں بیٹھ کر بہت میچز دیکھے، جس سے ان کی کرکٹ میں دلچسپی بڑھی۔انہوں نے کہاکہ وہ ورلڈکپ 1996 میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ دیکھنے کے لیے اسکول سے چھٹی لے کر نیشنل اسٹیڈیم کراچی پہنچے تھے، اسی طرح وہ روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹاکرا بھی نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں بیٹھ کر دیکھ چکیہیں۔

انہوں نےکہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس سنسنی خیز میچ کا فیصلہ آخری اوور میں ہوا تھا۔بلے باز اسد شفیق نے کہا کہ 2006میں پاکستان اور بھارت کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ دیکھنے وہ اسٹیڈیم میں موجود تھے۔ مڈل آرڈر بیٹسمین نے کہا کہ میچ کے دوران فاسٹ باولر محمد آصف نے بہترین اسپیل کیا تھا، جس کی بدولت پاکستان نے بھارت کومیچ میں شکست سے دوچار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میچ میں محمد آصف کا سچن ٹنڈولکر کو آوٹ کرنا انہیں آج بھی یاد ہے اور انہوں نے انکلوڑر میں بیٹھ کر اس وکٹ کا جشن منانے کے لیے اس قدر شور مچایا کہ گھر واپسی پر ان کا گلہ خراب ہوچکا تھا۔ بلے باز بابراعظم کاکہناہے کہ وہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں سری لنکا کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے انعقاد پر خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ تاریخی اسٹیڈیم میں ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی کرکٹ کھیلنے کیبعد ٹیسٹ میچ کھیلنے کے منتظر تھے۔وہ پرامید ہیں کہ قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم باولنگ اور بیٹنگ سمیت تمام شعبوں میں اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے سیریز کا آخری میچ جیتنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ پانچ روزہ کرکٹ میچ دیکھنے کیلیے بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کریں۔بلے بازفواد عالم کا کہناہے کہ ٹیسٹ کرکٹ کی کراچی میں واپسی کے سلسلے میں یہ ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہاکہ امید ہے شائقین کرکٹ بڑی تعداد میں اسٹیڈیم کا رخ کریں گے۔ فواد عالم نے کہا کہ ملک میں انٹرنیشنل میچز کا انعقاد، نوجوان نسل کوکرکٹ سے جوڑے رکھنے میں معاون ثابت ہوگا

وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ چند سالوں سے کراچی کنگز کی نمائندگی کررہے ہیں، اب تو انہیں کراچی ہی اپنا ہوم گراونڈ لگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی پر وہ بہت خوش ہیں اور وہ سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں شائقین کرکٹ کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں