زلفی بخاری

نواز شریف کی والدہ کے انتقال پر دکھ ہوا ، سیاست نہیں کر نا چاہتے ،زلفی بخاری

اسلام آباد (عکس آن لائن)وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہاہے کہ نواز شریف کی والدہ کے انتقال پر دکھ ہوا ، سیاست نہیں کر نا چاہتے ،کچھ بھی ہو جائے نواز شریف کسی صورت خود سے وطن واپس نہیں آئیں گے، پہلا موقع ہے مولانا فضل الرحمن کے پاس نوکری نہیں ، مولانا کو سمجھ نہیں آ رہی فارغ وقت میں کیا کریں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ نواز شریف کی والدہ کے انتقال پر دکھ ہوا اس موقع پر سیاست نہیں کرنا چاہتے، مریم نواز کو حکومت کی جانب سے اطلاع دینے کی بات سمجھ نہیں آئی۔

زلفی بخاری نے کہاکہ کچھ بھی ہو جائے نواز شریف کسی صورت خود سے وطن واپس نہیں آئیں گے، نواز شریف 100 فیصد ٹھیک ہوجائے، ٹیسٹ میچ کھیل لے یا میراتھون بھاگ لے واپس کسی صورت نہیں آئیگا۔ زلفی بخاری نے کہاکہ نواز شریف کو پتا ہے واپس آیا تو جیل ان کا انتظار کر رہی ہے، پی ڈی ایم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کورونا ایس او پیز کا خیال رکھا۔زلفی بخاری نے کہاکہ صرف 2 تین سو لوگ ہی جلسے میں بلائے گئے، پی ڈی ایم کی تینوں بڑی جماعتیں ذاتی مفاد پر تحریک چلا رہے ہیں، پی ڈی ایم پر کسی پاکستانی کو یقین نہیں۔زلفی بخاری نے کہاکہ پی ڈی ایم کا فنڈڈ ایجنڈا بھارتی بیانیہ پر چل رہا ہے، بلاول اور مریم سے متعلق بھارتی اخبارات میں آرٹیکلز چھپ رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ سوال ہونا چاہئے کہ بھارتی میڈیا بلاول اور مریم کو کیوں اٹھا رہا ہے، یہ سمجھ رہے ہیں کہ انڈیا ان کو بچا لے گا۔ انہوںنے کہاکہ سب کا بیانیہ صرف کرپشن بچانے کیلئے ہے، ایک کا معاملہ کھلا سب پکڑے جائیں گے، بلاول اور مریم کا مک مکا ہوا ہے، دونوں ایک دوسرے کی کرپشن پر بات نہیں کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ پہلا موقع ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے پاس نوکری نہیں ہے، مولانا کو سمجھ نہیں آ رہی فارغ وقت میں کیا کریں،مولانا ماضی میں ہر حکومت کے ساتھ مل جاتے تھے۔ زلفی بخاری نے کہا کہ پہلی مرتبہ حکومت اور عوام دونوں نے مولانا کو ریجیکٹ کر دیا، حکومت آج مولانا کو عہدہ دے تو ان کی ساری جنگ اور سیاست ختم ہو جائیگی۔

انہوںنے کہاکہ زندگی باہر گزاری کبھی سیاست دانوں کو فوج کے مخالف محاذ آرائی کرتے نہیں دیکھا۔ انہوںنے کہاکہ اوبامہ نے کتاب میں لکھا جو فیصلے کرتے تھے انٹیلی جنس کی مشاورت ہوتے تھے،برطانیہ جاپان سمیت کسی بھی ملک میں فوج منتخب جمہوری حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، یہاں معاملہ الٹ ہے کہتے ہیں پاکستان کے ساتھ ہیں مگر فوج کے خلاف ہیں۔زلفی بخاری نے کہاکہ یہ بیانیہ پاکستان کی عوام کیلئے نہیں بیرونی عناصر کیلئے پیدا کیا جا رہا ہے، بیانیہ ہے کہ عمران خان اور فوج کو نکال کر نواز شریف کو واپس لایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن بھارت کے بیانیے پر چل رہے ہیں، یہ جلسے اور دھرنوں کی پشت پناہی اور فنڈنگ انڈیا سے ہو رہی ہے، 10 سال سے تاثر پیدا کیا جا رہا ہے کہ محب وطن وہ ہو گا جو فوج کے خلاف ہو گا۔

زلفی بخاری نے کہاکہ فوج کے ساتھ ہو تو کہیں گے کٹھ پتلی ہے اور ساتھ ملے ہوئے ہیں، اپوزیشن کی تینوں جماعتوں کا بیانیہ انتہائی خطرناک ہے۔ انہوںنے کہاکہ فوج اور منتخب جمہوری حکومت ایک پیج پر ہیں جس سے ان کی نیندیں حرام ہوئیں، پی ڈی ایم کا بیانیہ اپنی موت آپ مر گیا، ایک ہفتے کی بات ہے یہ سب اپنے اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں